سنگاپور: سنگاپورنے انڈیا فلم دی کشمیر فائلز پر دستخط کرتے ہوئے کہا سنگاپور کی حکومت کے مطابق فلم میں تنقید کو منفی طور پر اور ہندوستانی کشمیر سے ہندوستان کے انخلاء سے متعلق حق کویکطرفہ طور پر تسلیم کیا گیا۔
اس حوالے سے سنگا پورحکومت کا کہنا ہے کہ فلم کی نمائش میں مسلم اور پاکستانی قوم کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے جس سے کثیر المذہبی اور کثیر النسلی ریاست میں سماجی رابطوں اور مذہبی ہم آہنگی متاثر ہو رہے ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی سمیت بھارت کے انتہائی قدامت پسند ہندوؤں نے بھی اس فلم کی تعریف کی ہے اور اسی وجہ سے یہ فلم باکس آفس پر سپر ہٹ ہوئی ہے تاہم ناقدین کا ماننا ہے کہ یہ فلم مسلم مخالف جذبات کو ہوا دیتی ہے اور معاشرے میں تقسیم کا سبب بن سکتی ہے۔
یاد رہے کہ اس اس 170 منٹ طویل فلم کے مداح انتہا پسند ہندوؤں کا کہنا ہے کہ اس فلم میں کشمیر کی تاریخ کا وہ پہلو دکھایا گیا ہے جسے میڈیا عام طور پر نظر انداز کر دیتا ہے۔ دوسری جانب بہت سے افراد اس فلم کو نریندر مودی کی مسلم مخالف مہم کا حصہ قرار دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ سنگاپور 55 لاکھ افراد پر مشتمل ریاست ہے جہاں مسلمان، مالے اور ہندو آباد ہیں۔ اس جنوب مشرقی ریاست میں نسلی اور مذہبی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کے خلاف سخت قوانین نافذ ہیں۔
اعتدال پسند بھارتی تجزیہ کار بھی کہتے ہیں کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں مسلم مخالف جذبات پروان چڑھے ہیں اور مودی حکومت کی جانب سے بھی ایسے قوانین نافذ کیے گئے ہیں جو مسلمانوں کے ساتھ معتصبانہ رویے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں