لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور پیپلز پارٹی کے وفد نے گھریلو تشدد کا شکار بچی رضوانہ کی جنرل اسپتال لاہور میں عیادت کی۔
باغی ٹی وی: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جنرل ہسپتال لاہور میں اسلام آباد کے سول جج کے گھر میں تشدد کا شکار ہونے والی بچی رضوانہ کی عیادت کے موقع پر والدین کے ہمراہ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ رضوانہ پر تشدد کا واقعہ ایک جج کے گھر میں ہوا جو پور ی قوم کے لیےشرمناک ہے،یہ واقعہ ایسے گھر میں ہوا جس کا سربراہ لوگوں کو قانون کا درس دیتا تھا، اس جج کا کام لوگوں کو انصاف دلانا تھا لیکن اُس کے گھر کا ماحول ہی شرمناک تھا انہوں نے رضوانہ کے اہلخانہ کو انصاف دلانےکے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔
اسلام آباد میں سول جج کے گھر میں خدمت کرنے والی بچی پر بہیمانہ تشدد ہوا۔ انسانوں کی شکل میں کچھ درندے ہوتے ہیں، تعلیم اور ڈگری سے ان کی سوچ میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔ اس درندگی اور ظلم کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی جنرل ہسپتال لاہور میں اسلام آباد کے… pic.twitter.com/eRFWswuP5I— Jamaat e Islami Pakistan (@JIPOfficial) July 29, 2023
سیلفی بناتےہوئے3 دوست سیلاب میں بہہ گئے
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے وفد نے بھی قومی اسمبلی میں چیئرپرسن ویمن کاکس شاہدہ رحمانی کی قیادت میں جنرل اسپتال میں زیر علاج گھریلو ملازمہ رضوا نہ کی عیادت کی شاہدہ رحمانی کا کہنا تھا کہ رضوانہ پر بہیمانہ تشدد کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھایا جائے گا اور متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، حکومت بھی ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
دوسری جانب جنرل اسپتال لاہور کے پرنسپل ڈاکٹر الفرید ظفر کا کہنا ہے کہ تشدد کا نشانہ بننے والی گھریلو ملازمہ رضوانہ کی حالت پہلے کی نسبت بہتر ہے تاہم اسے اب بھی آکسیجن کی ضرورت پڑ رہی ہے، اسے نرم غذا دینا شروع کر دی ہے رضوانہ 5روزسے زیر علاج ہے ،آکسیجن لیول بہتر ہونے پرآکسیجن اتار دی جاتی ہے ، طبعیت خراب ہوتو آکسیجن دوبارہ لگا دیتے ہیں 5 روز سے جنرل اسپتال میں زیر علاج رضوانہ کے پلیٹ لیٹس کافی کم ہیں جنہیں بہتر کرنے کی کوشش جاری ہے رضوانہ کے کینسر کے بلڈ سیمپل کی رپورٹ کلیئرہے تاہم بچی کو خون کی بھی شدید کمی ہے,ڈرپس لگنے کے بعد اب اس کا بلڈ پریشر لیول نارمل ہے۔
راولپنڈی: نجی پلازہ میں آتشزدگی ،25 دکانیں جل کرخاکسترایک شخص جاں بحق
واضح رہے تشدد کی شکار بچی کا معاملہ 24 جولائی کو سامنے آيا تھا، بچی کی ماں نے جج کی اہلیہ پر تشدد کا الزام لگایا تھا، جب بچی کو اسپتال پہنچایا گیا تو اس کے سر کے زخم میں کيڑے پڑ چکے تھے اور دونوں بازو ٹوٹے ہوئے تھے اور وہ خوف زدہ تھی۔