اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ وہ ادارے جو سرکاری شعبےکے پاس ہیں انہیں زیادہ مسابقتی اور جوابدہ بنایا جائے، سرکاری اداروں کو شہریوں کی ضروریات کے لیےجوابدہ ہونا چاہیے۔

باغی ٹی وی : وفاقی وزیرخزانہ کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں کے اجلاس کے اعلامیے کے مطابق ایس او ایز میں مالی اور آپریشنل کارکردگی کا متواتر جائزہ لیا گیا اور متعلقہ وزارتوں سے 20 مئی تک متعلقہ اسٹیٹ اونڈ انٹر پرائز کی درجہ بندی کے لیے تجاویزپیش کرنے کی ہدایت کی گئی اور کہا گیا کہ سرکاری شعبے میں صرف ضروری کاموں کو برقرار رکھا جائے، باقی کام نجی شعبے کے حوالے کیا جائے۔

وزارت خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ وہ ادارے جو سرکاری شعبےکے پاس ہیں انہیں زیادہ مسابقتی اور جوابدہ بنایا جائے، سرکاری اداروں کو شہریوں کی ضروریات کے لیےجوابدہ ہونا چاہیےفنانس ڈویژن کے سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ کا وفاقی ایس او ایز کی سالانہ مالیاتی رپورٹ پر جاری کام کا جائزہ پیش کیا گیا جس میں ڈی جی سینٹرل مانٹرنگ یونٹ نےبتایاکہ تمام تجارتی اداروں کا ڈیٹا حاصل کرلیاگیا ہے، کمیٹی کو رپورٹنگ کی مدت کے دوران ایس او ایز کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی گئی اور کمپنیوں کی گورننس اور مالیاتی انتظام میں موجود متعددخامیاں دور کرنے کی ہدایت کی گئی۔

کراچی: 7 سالہ بچی سےمبینہ زیادتی

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ بی او ڈیز کی خالی آسامیاں بلاتاخیر پُر کی جائیں، جن کمپنیوں کے اکاؤنٹس کا آزادانہ آڈٹ نہیں کرایا گیا وہ فوری آڈٹ مکمل کریں، بہترکارکردگی کے لیے ایس او ایز کی تنظیم نو، نجکاری کے ایجنڈے کو تیزکیاجائے،سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ ایس او ایز پالیسی رپورٹ کو حتمی شکل دے اور اسے شائع کرے، سرکاری اداروں کے اندر شفافیت،کارکردگی اور پائیدار ترقی کو فروغ دیا جائے، اس کے علاوہ وسائل کے بہترین استعمال کو یقینی بنایا جائے۔

حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری سے ٹیکس دہندگان کے پیسے کی بچت ہو گی،وزیراعظم

Shares: