امریکی ریاست انڈیانا کے شہر گرین ووڈ میں ایک چھوٹا طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا، جس کے نتیجے میں 44 سالہ ویتنامی خاتون پائلٹ این تھو نیوین موقع پر ہی ہلاک ہو گئیں۔ این تھو نیوین ایک مشن پر تھیں جس کا مقصد دنیا کا چکر لگانے والی پہلی ویتنامی خاتون پائلٹ بننا تھا۔

رپورٹس کے مطابق یہ حادثہ انڈیانا کے ساؤتھ گرین ووڈ ایئرپورٹ سے روانگی کے فوراً بعد پیش آیا، جب طیارہ فضا میں گھومتا ہوا گر کر ایک قریبی پیٹرول پمپ کے پیچھے جا گرا۔ اس پرواز میں این تھو نیوین اکیلی تھیں، اور بدقسمتی سے وہ حادثے میں شدید زخمی ہو کر جانبر نہ ہو سکیں۔این تھو نیوین کا یہ مشن محض ایک عام پرواز نہیں بلکہ ایک خواب تھا، جس کا مقصد ایشیائی خواتین کو ہوا بازی، انجینئرنگ، سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (ایس ٹی ای ایم) کے شعبوں میں داخلے کی ترغیب دینا تھا۔ اس مشن کے ذریعے وہ چاہتی تھیں کہ نئی نسل کی ایشیائی خواتین ان روایتی اور اہم شعبوں میں نمایاں کردار ادا کریں۔

حادثے سے چند لمحے قبل این تھو نیوین نے فیس بک پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی تھی، جس میں انہوں نے کہا تھا "یہ صرف ایک پرواز نہیں، بلکہ ایک مشن ہے جو اگلی نسل کی ایشیائی خواتین پائلٹس اور انجینئرز کے لیے ہے۔ آئیے ہم سب مل کر آگے بڑھتے رہیں۔”ویتنامی پائلٹ کا یہ غیر معمولی سفر 27 جولائی کو امریکی شہر اوشکوش، وسکونسن سے شروع ہوا تھا۔ انڈیانا کے بعد ان کی اگلی منزل پنسلوانیا تھی، مگر بدقسمتی سے وہ وہاں پہنچنے سے پہلے ہی حادثے کا شکار ہو گئیں۔

این تھو نیوین نے اپنی تعلیمی قابلیت میں اعلیٰ معیار قائم کیا تھا۔ انہوں نے پرڈیو یونیورسٹی سے ریاضی میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی، ایروناٹکس اور ایسٹراناٹکس میں ماسٹرز کیا، اور جارجیا ٹیک سے ایرواسپیس انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی۔ وہ ڈریگن فلائٹ ٹریننگ اکیڈمی کی چیف انسٹرکٹر بھی تھیں، جہاں انہوں نے کئی نئے پائلٹس کو تربیت دی۔مزید برآں، این تھو نیوین نے 2018 میں "ایشیائی خواتین برائے ایرواسپیس و ایوی ایشن” کے نام سے ایک غیر منافع بخش تنظیم بھی قائم کی تھی، جس کا بنیادی مقصد ایشیائی خواتین کو ہوا بازی کے شعبے میں با اختیار بنانا اور ان کے لیے مواقع فراہم کرنا تھا۔

Shares: