اسموگ میں کمی کیلئے جاری ایس او پیز پرعملدرآمد میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی،پرویز الہٰی

0
58
ملکی سلامتی کیلئے پوری قوم اور پاکستان کی بہادر مسلح افواج یکجان ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ نے میں کمی کے لیے افسران کو فیلڈ میں جانے کا حکم دے دیا۔

باغی ٹی وی : وزیر اعلیٰ پنجاب نے لاہور سمیت دیگر شہروں میں اسموگ میں کمی کے لیے منصوبے پر عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسموگ کا سبب بننے والے عوامل پر قابو پانے کے لیے کارروائی عمل میں لائی جائے۔

کام کی جگہ پر ہراسانی کا قانون؛ کیا واقعی اس ایکٹ پر عمل درآمد کیا جارہا

انہوں نے کہا کہ محکمہ تحفظ ماحول، ٹرانسپورٹ اور انتظامیہ کے افسران فیلڈ میں خود جائیں جبکہ اسموگ میں کمی کے لیے جاری ایس او پیز پر عملدرآمد میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

چودھری پرویز الہیٰ نے کہا کہ پنجاب میں انسانی زندگیوں کے تحفظ کے لیے اسموگ کو آفت قرار دیا گیا ہے اور فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے دھواں دینے والی گاڑیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اینٹی اسموگ اسکواڈ شہر میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو چیک کرے۔

اسموگ کیا ہے؟

اسموگ (Smog) دھوئیں اور دھند کا امتزاج ہے جس سے عموماً زیادہ گنجان آبادی والے صنعتی اور مصنوعاتی علاقوں میں واسطہ پڑتا ہے۔ لفظ اسموگ (Smog) انگریزی الفاظ اسموک (smoke) اور فوگ (fog) سے مل کر بنا ہے۔[

اس طرح کی فضائی آلودگی نائٹروجن آکسائڈ، سلفر آکسائیڈ، اوزون، دھواں یا کم دکھائی دینے والی آلودگی مثلا کاربن مونوآکسائڈ، کلورو فلورو کاربن وغیرہ پر مشتمل ہوتی ہے۔

وزیر گلگت بلتستان کرنل ریٹائرڈ عبیداللہ بیگ کو رہائی مل گئی

اسموگ کیسے بنتی ہے؟

جب فضا آلودہ ہو یا وہ گیسز جو اسموگ کو تشکیل دیتی ہیں، ہوا میں خارج ہوں تو سورج کی روشنی اور اس کی حرارت ان گیسوں اور اجزا کے ساتھ ماحول پر ردعمل کا اظہار اسموگ کی شکل میں کرتی ہیں۔ اس کی بڑی وجہ ہوائی آلودگی ہی ہوتی ہےعام طور پر یہ زیادہ ٹریفک، زیادہ درجہ حرارت، سورج کی روشنی اور ٹھہری ہوئی ہوا کا نتیجہ ہوتی ہے یعنی سرما میں جب ہوا چلنے کی رفتار کم ہوتی ہے تو اس سے دھوئیں اور دھند کو کسی جگہ ٹھہرنے میں مدد ملتی ہے جو اسموگ کو اس وقت تشکیل دے دیتا ہے جب زمین کے قریب آلودگی کا اخراج کی شرح بڑھ جائے۔

اسموگ بننے کی بڑی وجہ پٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں سے گیسز کا اخراج، صنعتی پلانٹس اور سرگرمیاں، فصلیں جلانا (جیسا محکمہ موسمیات کا کہنا ہے) یا انسانی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی حرارت۔

اسموگ انسانوں، جانوروں، درختوں سمیت فطرت کے لیے نقصان دہ ہے اور جان لیوا امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، خصوصاً پھیپھڑوں یا گلے کے امراض سے موت کا خطرہ ہوتا ہے،سی شہر یا قصبے کو اسموگ گھیر لیں تو اس کے اثرات فوری طور پر محسوس ہوتے ہیں جو آنکھوں میں خارش، کھانسی، گلے یا سینے میں خراش اور جلد کے مسائل سے لے کر نمونیا، نزلہ زکام اور دیگر جان لیوا پھیپھڑوں کے امراض کا باعث بن سکتی ہے۔

اسلام آباد موٹر وے ٹول پلازہ پر کار سےمنشیات برآمد. ترجمان اے این ایف

اسموگ کی معمولی مقدار میں گھومنا بھی دمہ کے مریضوں کے لیے دورے کا خطرہ بڑھانے کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے، اس سے بوڑھے، بچے اور نظام تنفس کے مسائل کے شکار افراد بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

اسموگ سے بچاؤ کیلئے گھر کے اندر رہنے کو ترجیح دیں اور کھڑکیاں بند رکھیں باہر گھومنے کے لیے فیس ماسک کا استعمال کریں لینسز کی بجائے عینک لگائیں-

اسموگ کے دوران ورزش سے دور رہیں خصوصاً دن کے درمیانی وقت میں، جب زمین پر اوزون کی سطح بہت زیادہ ہوتی ہے اگر دمہ کے شکار ہیں تو ہر وقت اپنے پاس ان ہیلر رکھیں، اگر حالت اچانک خراب ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

اگر نظام تنفس کے مختلف مسائل کے شکار ہیں اور اسموگ میں نکلنا ضروری ہے تو گنجان آباد علاقوں میں جانے سے گریز کریں جہاں ٹریفک جام میں پھنسنے کا امکان ہو، سڑک پر پھنسنے کے نتیجے میں زہریلے دھویں سے بچنے کے لیے گاڑی کی کھڑکیاں بند رکھیں اور پانی اور گرم چائے کا زیادہ استعمال کریں۔

ڈاکیے الیکٹرک موٹر سائیکلوں پر ڈاک تقسیم کریں گے

Leave a reply