کوٹ ہیبت باغی ٹی وی (شاہد خان ) ڈیرہ غازی خان میں غیرقانونی ایرانی پیٹرول و ڈیزل کی اسمگلنگ کی وباء اس قدر تیزی سے پھیلی ہے کہ اس نے کررونا جیسی آفت کو بھی مات دے ڈالی، بڑے بڑے طوفان و سونامی بھی اس اسمگلنگ کی آفت کے سامنے بہت چھوٹے دکھائی دے رہے ہیں آئے روز ڈیرہ غازی خان میں ایرانی پیٹرول و ڈیزل کی اسمگلنگ کے رحجان میں اضافہ ہو رہا ہے اسمگلنگ ایک غیرقانونی عمل ہے ذرائع کے مطابق اس عمل کے پس پردہ محرکات، اداروں کا کردار اور انکی اہمیت کا اہم کردار ہوتا ہے جو تاحال دکھائی نہیں دے رہا ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈیرہ غازی خان میں بارڈر ملٹری پولیس، ایف آئی اے اور پنجاب پولیس اور سول ڈیفنس کی مبینہ ملی بھگت سے بڑے پیمانے پر اسمگلنگ کے بارے میں آئے روز مختلف خبریں دیکھنے کو ملتی ہیں اس کے باوجود اس عمل میں کمی آنے کی بجائے اضافہ ہی دیکھنے میں آ رہا ہے گو کہ پاکستان میں پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں کے بڑھنے سے ایرانی پٹرول اور ڈیزل کی سمگلنگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ یومیہ 90 ہزار لیٹر سے زائد ایرانی پٹرول اور ڈیزل جنوبی پنجاب کے مختلف زونز میں جاتا ہے جو غیرقانونی پمپوں و منی پمپوں اور تیل ایجنسیوں پر دھڑلے سے فروخت ہوتا ہے ڈیرہ غازی خان و ملحقہ علاقوں میں ہزاروں کی تعداد میں منی پیٹرول پمپ ایجنسیاں قائم ہیں ان پر پٹرول موٹر سائیکل کے ذریعے سپلائی کیا جاتا ہے اس پیٹرول کی وجہ سے گاڑیوں کے انجن تباہ ہو رہے ہیں مقامی شہریوں نے ڈیرہ غازی خان انتظامیہ سے اپیل کی ہے کے ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کی سمگلنگ کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے کیونکہ کھلے فروخت اور غیرقانونی آبادیوں ذخیرہ سے حادثات رونما ہورہے ہیں-

Shares: