سنیپ چیٹ بھی دوسری امریکی "لذیذ” نعمتوں کی طرح امریکی ملٹی میڈیا انسٹنٹ میسجنگ ایپ اور سروس ہے۔ جس کو اصل میں سنیپ چیٹ انکارپوریٹڈ نے "جلا بخشی” ہے۔
اصل میں سنیپ چیٹ کی بنیادی ہنوز غیر محفوظ خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ "صاف و شفاف” تصاویر اور "ملائم” پیغامات عام طور پر صرف مختصر وقت کے لئے دستیاب ہوتے ہیں۔ اس سے پہلے کہ وہ اپنے وصول کرنے والوں کے لئے ناقابل رسائی (Inaccessible) ہوجائیں۔
ایپ اصل میں فرد سے فرد اور بقول مرزا "مرد سے خاتون تک” فوٹو شیئرنگ پر توجہ مرکوز کرنے سے تیار ہوئی ہے، جس میں فی الحال صارفین کی 24 گھنٹوں کے تاریخی مواد کی "پریم کہانیاں” شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ "ڈسکوور” آپشن بھی شامل ہے، جس سے برانڈز کو اشتہار کی حمایت یافتہ مختصر شکل کا مواد دکھانے کی اجازت ملتی ہے۔ مزید یہ کہ اس ایپ کو فوٹو جرنلسٹ بھی ایک دوسرے کو چوری چھپے حالات حاضرہ کی "عکسی کہانیاں” بھیجتے ہیں۔
یہ صارفین کو پاس ورڈ سے محفوظ علاقے یا (ممنوعہ علاقے) میں تصاویر کو اسٹور کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے، جسے "محض چشمانِ من” کہا جاتا ہے۔ اس نے (ٹھیک صحافتی عینک کے اعتبار سے) #مبینہ_طور پر اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے محدود استعمال کو بھی شامل کیا ہے، جس میں آنے والے طوفانی زمانے میں اس کے استعمال کو وسیع کرنے کے منصوبے ہیں۔
سنیپ چیٹ کو سٹینفورڈ یونیورسٹی کے من چلے نوجوان طلبہ اِیوان سپیگل، بوبی مرفی، اور ریگی براؤن نے تیار کیا تھا۔ کن "ارفع” مقاصد کے لیے بنایا تھا، ان کا اندازہ ہمارے قارئین خود لگا سکتے ہیں۔
سنیپ چیٹ سوشل میڈیا کے لئے ایک نئی، اولین موبائل سمت کی نمائندگی کرنے کے لئے خوب جانا جاتا ہے، اور مجازی اسٹیکرز اور بڑھتی ہوئی حقیقت کی آشنائی کے ساتھ بات چیت کرنے والے صارفین پر نمایاں زور دیتا ہے۔
جولائی 2021 تک، "خدا جھوٹ نہ بھلائے” سنیپ چیٹ کے 293 ملین والی طویل ترین روزانہ فعال صارفین کی تعداد تھی، جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ ایک سال کے دوران صارفین کی لانبی قطار میں 23 فیصد اضافہ ہے۔
اوسطا” ہر دن 4 ارب سے زیادہ سنیپ کبوتر ایپ کے ممبران کے پاس سنیپ لے کر آتے جاتے ہیں۔ سنیپ چیٹ نئی رومان پرور نوجوان نسلوں میں بے حد مقبول ہے۔ خاص طور پر 16 سال سے کم عمر کے شریف زادوں کے لیے۔ یہی وجہ ہے کہ والدین کے لئے رازداری و پردہ داری کی بہت ساری تحفظات پیدا ہوتی جارہی ہیں۔