خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بالائی اور پہاڑی علاقوں میں وقفے وقفے سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث سردی کی شدت میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے، جبکہ نشیبی علاقوں میں بارش کے بعد درجہ حرارت مزید کم ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع دیر میں برفباری کے بعد سرد موسم کا آغاز ہوچکا ہے اور خوبصورت مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لیے سیاحوں کی بڑی تعداد نے لواری ٹنل کا رخ کرلیا ہے۔ سوات، کالام، مالم جبہ اور گردونواح کے پہاڑی علاقوں میں برفباری کے بعد ہر جانب سفید چادر بچھ گئی ہے، جس سے قدرتی حسن میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا۔ سیاح برفباری کے مناظر کی تصاویر اور ویڈیوز بناتے دکھائی دے رہے ہیں، جبکہ مقامی ہوٹلوں میں بھی رش بڑھ گیا ہے۔
ادھر ایبٹ آباد اور گلیات کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ بارش کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے اور ٹھنڈی ہوائیں چلنے سے موسم مزید سرد ہوگیا۔ پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں بھی بادل برسے، جس سے موسم خوشگوار مگر سرد ہوگیا ہے۔آزاد کشمیر کی وادی نیلم کے بالائی علاقوں میں بھی برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ اپر نیلم، اڑنگ کیل اور دیگر بلند مقامات پر وقفے وقفے سے ہونے والی برفباری کے باعث وادیاں مکمل طور پر برف سے ڈھک گئی ہیں۔ برفباری کے باعث نظامِ زندگی جزوی طور پر متاثر ہوا ہے، تاہم مقامی افراد اور سیاح اس خوبصورت موسم سے محظوظ ہو رہے ہیں۔
گلگت بلتستان میں بھی سردی کی شدت بڑھ گئی ہے۔ چلاس کے بالائی علاقوں میں گزشتہ رات سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث درجہ حرارت نقطۂ انجماد سے نیچے چلا گیا ہے۔ برفباری کے بعد سرد ہواؤں نے علاقے میں شدید سردی کی کیفیت پیدا کر دی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز کے دوران بالائی علاقوں میں مزید برفباری اور بارش کا امکان ہے۔ انتظامیہ نے سیاحوں اور مقامی افراد کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے، غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور موسم کی صورتحال کے پیش نظر بروقت معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے۔







