اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی صدارت میں ملک بھر کے تمام صوبوں بشمول آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کے محرم الحرام کے سکیورٹی پلان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ایسے عناصر کو قانون کی گرفت میں لا کر سخت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی۔ اس حوالے سے الیکٹرانک و سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی روک تھام کے لیے پیمرا کو واضح سفارشات ارسال کی جائیں گی۔محرم الحرام کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری انتظامی اقدامات اٹھانے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بندش کے حوالے سے فیصلہ سکیورٹی خدشات اور متعلقہ صوبوں کی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں تمام فیصلے زمینی حقائق اور سکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے جائیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ تمام ضروری اقدامات باہمی مشاورت سے لیے جائیں گے اور وفاقی حکومت صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کو قیام امن کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی کو بھی اشتعال انگیزی اور شرپسندی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران ضابطہ اخلاق کی سختی سے پابندی کروائی جائے گی جبکہ جلوسوں اور مجالس کی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے نگرانی کو یقینی بنایا جائے گا۔
اجلاس میں پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کے آئی جیز پولیس اور سیکرٹریز داخلہ نے محرم الحرام سکیورٹی پلان پر تفصیلی بریفنگ دی۔وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، وفاقی سیکرٹری داخلہ، قائمقام چیئرمین سی ڈی اے، کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری، ڈی سی اسلام آباد، ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس، وزارت داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔تمام صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے آئی جیز پولیس، سیکرٹریز داخلہ، ڈی جیز رینجرز پنجاب، ڈی جی رینجرز سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔