کراچی: 8 اور 9 اپریل کے درمیان مکمل سورج گرہن ہوگا جو پاکستان میں دکھائی نہیں دے گا۔
باغی ٹی وی : محکمہ موسمیات کے مطابق سال کے پہلے سورج گرہن کا آغاز8 اپریل کی رات کو ہوگا، سورج گرہن کا مشاہدہ پاکستان میں نہیں کیا جاسکے گا کیونکہ اس وقت پاکستان میں رات ہوگی البتہ مغربی یورپ، جنوبی امریکا، اٹلانٹک سمیت دیگرمقاما ت پرسورج گرہن دکھائی دے گا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سورج گرہن کا آغازپاکستانی وقت کے مطابق رات 8 بجکر42 منٹ پر ہوگا، 11 بجکر17 منٹ پرسورج گرہن عروج پرہوگا، سورج گرہن کا اختتام رات ایک بجکر52 منٹ پرہوگا، سال 2024 کے ستمبرمیں ہونے والا چاند گرہن اور اکتوبرمیں ہونے والا سورج گرہن بھی پاکستان میں دکھائی نہیں دے گا۔
وائٹ ہاؤس میں سالانہ افطار پارٹی، مسلمان شخصیات کا احتجاجاً بائیکاٹ
دوسری جانب سوشل میڈیا پر مذکورہ سورج گرہن کے حوالے سے افواہیں بھی پھیل رہی ہیں، دنیا بھر کی متعدد زبانوں میں سوشل میڈیا سائٹس پر پیجز اور اکاؤنٹس پ متوقع سورج گرہن کے بارے میں جھوٹے دعوے کئے جا رہے ہیں ایک افواہ یہ ہے کہ اس میں تین دن لگیں گے جس کے دوران زمین مکمل تاریکی میں ڈوب جائے گی۔
کچھ پوسٹوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ سورج گرہن سے "دن رات میں بدل جائے گا” اور یہ کہ پوری دنیا "اس تاریخی دن” کو سورج گرہن دیکھے گی، لیکن اس میں مکمل طور پر غلط اور مبالغہ آمیز معلومات شامل ہیں۔
02 اپریل تاریخ کے آئینے میں
امریکی خلائی ایجنسی (NASA) کے مطابق سورج گرہن شمالی امریکہ میں دیکھا جائے گا صرف میکسیکو، ریاستہائے متحدہ اور کینیڈا سے گزرتے ہوئے سورج گرہن کو محسوس کیا جائے گا یہ بھی غلط ہے کہ پوری زمین تاریکی میں ڈوب جائےگی سائنسدنوں کا کہنا ہے کہ اندھیرا "سورج کی روشنی کو رات میں نہیں بدلے گا”۔
میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، فلکی طبیعیات اور خلائی تحقیق کے ڈائریکٹر رابرٹ سمکو نے تصدیق کی کہ "آسمان سیاہ نہیں ہو گا گرہن کے دوران سورج کی ڈسک کو دھندلی ہوجائے گی لیکن روشنی مکمل طور پر غائب نہیں ہو گی۔ صورت حال دن کے وسط میں غروب آفتاب کے لمحے کی طرح ہو گی ۔
بین اسٹوکس کا ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلنے سے انکار ،ای سی بی نے …
جب کہ کچھ لوگوں نے دعویٰ کیا کہ سورج گرہن میں تین یا پانچ دن لگیں گے، امریکی خلائی ایجنسی (NASA) نے اعلان کیا کہ اس منتظر واقعہ کا زیادہ سے زیادہ دورانیہ چار منٹ اور 28 سیکنڈ ہوگا ہوگا اور زیادہ دورانیہ میکسیکو کے علاقے ٹوریون دیکھا جائے گا۔
اس کے علاوہ ماہرین نے گھر پر رہنے یا سفر نہ کرنے کی ضرورت کے بارے میں گردش کرنے والی انتباہات کو بھی غلط قرار دیا تاہم خصوصی لینز یا دوربین استعمال کیے بغیر سورج کی طرف براہ راست دیکھنے سے گریز کی ہدایت کی.