پشاور: سربراہ جے یوآئی مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ مائنز اینڈ منرل بل کا معاملہ حساس ہے، ہمارے وسائل ہمارے قبضے میں ہونے چاہئیں، صوبے کے اختیارات پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے توہمیں میدان میں آنا ہوگا۔
باغی ٹی وی : پشاور میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمار ے ساتھیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہےاور ریاستی ادارے جانبدار رویہ اپنا رہے ہیں اس وقت ملک کا سب سےحساس مسئلہ معدنیات کا ہے صوبوں سے معدنی وسائل سے متعلق بل منظور کرائے جا رہے ہیں جو آئین کے بنیادی تقاضوں کے خلاف ہیں آئین کا تقا ضہ ہے کہ کوئی قانون سازی اس کے خلاف نہ ہو، اور قانون سازی کرتے وقت صوبائی مفادات کو مدنظر رکھا جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے فاٹا انضمام کو بھی عالمی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ یہ فیصلہ پاکستان کے مفاد میں نہیں بلکہ عالمی قوتوں کے دباؤ پر کیاگیا وفاق صوبوں کےقدرتی وسائل پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو ناقابل قبول ہے ، ہمارے وسائل ہمارے قبضے میں ہونے چاہییں جے یو آئی سربراہ نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو انہیں ایک بار پھر میدان میں آنا پڑے گا۔
اسلام آباد میں طوفانی بارش اور شدید ژالہ باری،گاڑیوں کے شیشےٹوٹ گئے
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افغان مہاجرین کی جبری بے دخلی ایک سنگین انسانی اور سیاسی مسئلہ ہے۔ یہ یک طرفہ مسئلہ نہیں، بلکہ پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ مسئلہ ہے، جسے سنجیدگی سے حل کیا جانا چاہیے 26 ویں آئینی ترمیم میں 56 میں سے 34 شقوں سے انہیں دستبردار ہونا پڑا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے گندم کے کاشتکا روں کیلئے پیکج کا اعلان کر دیا
اسرائیل کے خلاف مارچ کااعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 27 اپریل کو مینار پاکستان پرمارچ ہوگا، افغانستان سے کوئی مسئلہ ہے تو بات چیت کی جائے، پشاور میں11 مئی کو ملین مارچ ہوگا، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، خیبر پختونخوا میں بدامنی پر تشویش ہےمائنز اینڈ منرل ایکٹ جے یو آئی کا نہیں، وسائل صوبے کے ہوں گے اور شرائط صوبے کے ہوں گے، صوبے کے تمام جماعتوں کو ایک پیج پرلائیں گے، ریکوڈک قانون سازی پر ہم نے راستہ روکا تھا۔