کوئٹہ: وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں کر رہے ہیں –

باغی ٹی وی: کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں کر رہے ہیں صوبے میں ٹارگٹڈ آپریشن کرنے جارہے ہیں ، آپریشن کی مخالف سیاسی جماعتیں ہمیں اس کا حل بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ مصور کاکڑ کے اغوا پر افسوس ہوا، ایسا لگا اغوا ہونے والا میرا بچہ ہے ، کوئی حکومت بھی نہیں چاہے گی بچے اغوا ہوں ، اغوا کاروں کے خلاف کارروائی کریں گے،بلوچستان کے عوام کی خدمت کرتا رہوں گا ، وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کے حوالے سے کوئی بات نہیں سنی ہے۔

دوسری جانب 11 سالہ مغوی بچے مصور کاکڑ کے اغوا کیخلاف آج بلوچستان میں پہیہ جام ہڑتال ہے ، جس کے باعث مختلف شاہرا ہیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں، سیاسی جماعتوں اور تاجر تنظیموں نےہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہےجبکہ ہڑتال کے موقع پر محکمہ تعلیم بلوچستان نے تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے، آج بلوچستان میں اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں بند ہیں.

مغوی بچےکی عدم بازیابی کیخلاف کوئٹہ چمن شاہراہ متعددمقامات پربند ہیں ، کوئٹہ چمن شاہراہ کی بندش سےسیکڑوں گاڑیاں،مال بردارٹرک،کنٹینرز پھنس گئے ہیں، ریلوے حکام نے بھی کہا ہے کہ کوئٹہ چمن پسنجر ٹرین آج نہیں چلےگی، آج ہڑتال کےباعث کوئٹہ چمن پسنجرٹرین معطل کی گئی ہے.

واضح رہے کہ چند روزقبل 10سالہ بچے مصورکو نامعلوم افراد نےکوئٹہ میں اسکول وین سے اغواکیا تھا اور تاحال بچے کا کوئی سراغ نہیں لگایا جاسکابعد ازاں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بھی بچوں کے اغوا سے متعلق ایک کیس کی سماعت کے دوران کوئٹہ سے 10 سالہ بچے کے اغوا اور اس کا کوئی سراغ نہ ملنے پر نوٹس لے کر بچوں کے اغوا کے معاملے پر تمام آئی جیز اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کیا تھا۔

Shares: