جنوبی کوریا کے صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک ناکام

صدر یون سوک کی جماعت کے 100 سے زائد ارکان نے مواخذے پر ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا
elections

سئیول: جنوبی کوریا کے صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک ناکام ہوگئی۔

باغی ٹی وی : سئیول سے خبر ایجنسی کے مطابق ہفتے کو جنوبی کوریا کے صدر یون سوک ییول کی جماعت نے مواخذے پر ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا،صدر کے مواخذے کے لیے 300 میں سے 200 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت درکار تھی، صدر یون سوک کی جماعت کے 100 سے زائد ارکان نے مواخذے پر ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا اور ووٹنگ سے قبل ہی وہ پارلیمنٹ سے باہر چلے گئے۔

ہفتہ کےروز واک آؤٹ کامطلب یہ تھا کہ قومی اسمبلی کےپاس 200 ووٹ نہیں تھےجو کہ جنگ زدہ یون کو باہر نکالنے کا عمل شروع کرنے کے لیے درکار تھےقومی اسمبلی کے سپیکر وو وون شیک نے کہا کہ کل 195 ووٹوں کے ساتھ ووٹ ڈالنے والے ارکان کی تعد اد کل ارکان کی مطلوبہ دو تہائی اکثریت تک نہیں پہنچ سکی لہذامیں اعلان کرتا ہوں کہ اس معاملے پرووٹ درست نہیں ہے، ڈرامائی واک آؤٹ کا مطلب یون کی قسمت کے گرد غیر یقینی صورتحال ہے۔

جمعہ کو اس بات کا اشارہ دینے کے بعد کہ یون کی پیپلز پاور پارٹی (پی پی پی) کے کچھ ارکان اپوزیشن کے قانون سازوں میں شامل ہو سکتے ہیں اور مواخذے کی حمایت کر سکتے ہیں،ارکان پارلیمنٹ اپنے پریشان صدر کے گرد ریلی نکال رہے تھے۔

واضح رہے کہ رہے کہ جنوبی کوریا کے صدر نے چند روز قبل ملک میں مارشل لا نافذ کر دیا تھا تاہم ان کا مارشل لا لگانے کا فیصلہ صرف چھ گھنٹے بعد ہی واپس لے لیا گیا تھاجب پالیمنٹ نے اس کی توثیق نہیں کی تھی،اس موقع پر صدر کے مخالف اپوزیشن ارکان ان کے خلاف نعرے لگاتے رہے اور صدر کے حامی ارکان کو اندر جانے اور بزدل کہتے رہے، جیسا کہ توقع کی جا رہی ہے اب بدھ 11 دسمبر کو اس حوالے سے پھر ووٹنگ ہوگی۔

Comments are closed.