خلائی کمپنی اسپیس ایکس نے اتوار کو اپنے دسویں اسٹارشپ مشن کا آغاز مؤخر کر دیا ہے۔

روئٹرز کے مطابق اسپیس ایکس نے اتوار کو اپنے دسویں اسٹارشپ مشن کا آغاز مؤخر کر دیا ، یہ پرواز ٹیکساس کے ایک لانچ پیڈ سے ہونی تھی تاہم سسٹم میں خرابی کی وجہ سے تقریباً آدھا گھنٹہ پہلے ہی اسے روک دیا گیا،232 فٹ اونچا ’سپر ہیوی بوسٹر‘ اور 171 فٹ اونچا ’اسٹارشپ‘ راکٹ ایندھن سے بھرا ہوا تھا مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجکر 35 منٹس پر اڑان متوقع تھی تاہم، اسپیس ایکس نے اعلان کیا کہ لانچ پیڈ کے گراؤنڈ سسٹمز کو درست کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے،اب اگلی کوشش 25 اگست کو کی جائے گی۔

اسٹارشپ کے کئی پچھلے تجربات ناکام رہے ہیں، جن میں پرواز کے دوران مسائل اور ایک بڑا دھماکہ بھی شامل ہے اس کے باوجود اسپیس ایکس مسلسل نئے راکٹ تیار کر رہا ہےیہ راکٹ مستقبل میں اسپیس ایکس کے بڑے منصوبوں کے لیے اہم سمجھا جا رہا ہے ناسا پُر امید ہے کہ 2027 تک اسی راکٹ کے ذریعے خلا نوردوں کو چاند پر اتارا جائے گا،اس بار کے مشن میں راکٹ کو خلیج میکسیکو میں پانی پر اتارنے اور اوپر والے حصے کو دوبارہ خلا میں بھیجنے کا تجربہ شامل تھا سب سے اہم مرحلہ راکٹ کی ’دوبارہ زمین پر واپسی‘ ہے، جس میں اس کے نئے ہیٹ شیلڈ اور فلائٹ کنٹرول سسٹم کی جانچ شامل ہے۔

ورلڈ بینک نے پنجاب میں تعلیمی منصوبے کیلئے 47.9 ملین ڈالر گرانٹ منظور کر لی

دیر بالا :پولیس اور سی ٹی ڈی کا کامیاب آپریشن، 5 خوارج ہلاک، 8 پولیس اہلکار معمولی زخمی

سپریم کورٹ نے بہن کے وراثتی حصہ کے خلاف بھائی کی درخواست خارج کر دی

Shares: