چترال کے علاقے میں ایک اور کشمیری مارخور کا شکار کیا گیا، جس کا شکار ہسپانوی شکاری نے کیا۔ ڈویژنل فاریسٹ آفیسر (ڈی ایف او) وائلڈ لائف فاروق نبی کے مطابق، ہسپانوی شکاری نے یہ شکار چترال کے معروف علاقے گہریت گول کنزر وینسی میں کیا۔
ڈی ایف او وائلڈ لائف فاروق نبی نے میڈیا کو بتایا کہ ہسپانوی شکاری کرسٹین ابیلو نے پانچ منٹ کے اندر 160 میٹر کے فاصلے سے مارخور کو نشانہ بنایا۔ شکاری نے اس شکار کے لیے پاکستانی حکام کو 2 لاکھ 20 ہزار ڈالر کے عوض ٹیکس ادا کیے۔یہ مارخور کا شکار سیزن کا دوسرا شکار تھا، جس سے قبل گزشتہ ماہ دسمبر میں امریکی شکاری رونالڈ جوویٹ نے بھی چترال میں ایک کشمیری مارخور کا شکار کیا تھا۔ حکام کے مطابق، رونالڈ جوویٹ نے اس شکار کے لیے اکتوبر میں پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی بولی دی تھی، جس میں اس نے 2 لاکھ 71 ہزار ڈالرز میں شکار کے پرمٹ حاصل کیے تھے۔
پاکستانی حکومت اور مقامی حکام اس شکار کے ذریعے حاصل ہونے والی رقم کو جنگلی حیات کے تحفظ اور علاقے کے مقامی باشندوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کشمیری مارخور کا شکار پاکستان میں خاص طور پر چترال میں بہت مقبول ہے، اور یہ بین الاقوامی شکاریوں کے لیے ایک بڑا کشش کا باعث بنتا ہے۔چترال میں کشمیری مارخور کے شکار پر پابندیاں اور قواعد و ضوابط موجود ہیں تاکہ ان جانوروں کی نسل کی حفاظت کی جاسکے۔
گوجرانوالہ: باغی ٹی وی کی 13ویں سالگرہ کی تقریب منعقد، کیک کاٹا گیا