اسلام آباد:پاکستان کے خلائی ادارے اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن (SUPARCO) نے خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل عبور کر لیا۔

باغی ٹی وی : پاکستان کے خلائی ادارے اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن (SUPARCO) نے چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن (CNSA) کے ساتھ ایک تاریخی مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کئے ہیں ،یہ معاہدہ 5 فروری 2025 کو پاکستان کے صدر، جناب آصف علی زرداری، اور چین کے صدر، جناب شی جن پنگ، کی موجودگی میں طے پایا۔

معاہدہ پاکستان کے پہلے مقامی طور پر تیار کردہ قمری روور کی چین کے چینگ ای-8 مشن میں شمولیت کی راہ ہموار کرتا ہے، جو 2028 میں خلاء میں روانہ ہوگا چینگ ای-8 مشن (جو CNSA کے ذریعے تیار اور نافذ کیا گیا ہے) کا مقصد خودکار سائنسی تحقیق، ٹیکنالوجی کی جانچ، چاند کی سطح کی نقشہ سازی اور وسائل کے استعمال کی تحقیق کرنا ہے۔

پاکستان کی اس مشن میں شمولیت اس کے خلائی پروگرام میں ایک اہم سنگ میل ہے،ترجمان سپارکو کے مطابق یہ انٹرنیشنل قمری ریسرچ اسٹیشن (ILRS) کے منصوبے میں پاکستان کی شراکت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

چانگی-8 مشن، جو CNSA کے ذریعے تیار اور نافذ کیا گیا ہے، کا مقصد خودکار سائنسی تحقیق، ٹیکنالوجی کی جانچ، چاند کی سطح کا نقشہ سازی، اور وسائل کے استعمال کی تحقیق کرنا ہے۔ پاکستان کی اس مشن میں شمولیت اس کے خلائی پروگرام میں ایک اہم سنگ میل ہے اور یہ انٹرنیشنل قمری ریسرچ اسٹیشن (ILRS) کے منصوبے میں پاکستان کی شراکت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

پاکستان کا مقامی طور پر تیار کردہ قمری روور

سپارکو کا قمری روور چاند کے جنوبی قطب پر تعینات کیا جائے گا، جو اپنی منفرد خصوصیات اور مستقبل میں انسانی تحقیق کے امکانات کے باعث غیرمعمولی سائنسی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ روور سپارکو کے جدید سائنسی payloads سے لیس ہوگا، جبکہ اس کے ساتھ ایک بین الاقوامی سائنسی payload بھی شامل کیا گیا ہے، جو چینی اور یورپی سائنسدانوں کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ تعاون مشن کی سائنسی صلاحیت کو مزید بہتر بنائے گا اور چاند کی سطح کے تفصیلی تجزیے میں مدد دے گا۔

سپارکو کے سائنسدانوں اور انجینئرز نے اس روور کو مکمل طور پر خود تیار کیا ہے، جس میں اس کی ڈیزائننگ، مینوفیکچرنگ، اسمبلنگ، انٹیگریشن اور جانچ شامل ہیں یہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی خلائی ٹیکنالوجی کی مہارت کا مظہر ہے ایک بار چاند پر پہنچنے کے بعد، پاکستانی سائنسدان زمین سے اس روور کو کنٹرول اور آپریٹ کریں گے، جو پاکستان کے خلائی تحقیق میں اہم کردار ادا کرے گا۔

سائنسی اور تکنیکی اہداف
پاکستان کا قمری روور درج ذیل اہم سائنسی اور تکنیکی مقاصد میں معاونت کرے گا:
– چاند کی مٹی کی ترکیب کا مطالعہ اور وسائل کے ممکنہ استعمال کی تحقیق۔
– چاند کی سطح کا نقشہ تیار کرنا تاکہ مستقبل کے مشنز میں مدد مل سکے۔
– چاند پر طویل مدتی آپریشنز اور پائیدار انسانی موجودگی کے لیے نئی ٹیکنالوجیز کی جانچ۔
– چاند کی سطح پر تابکاری کی سطح اور پلازما خصوصیات کا مطالعہ تاکہ مستقبل کے مشنز اور انسانی موجودگی پر ان کے ممکنہ اثرات کو سمجھا جا سکے۔

یہ تعاون سپارکو اور CNSA کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات کو اجاگر کرتا ہے اور خلا کی گہرائیوں کی تحقیق کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کو ظاہر کرتا ہے اس کے ساتھ ساتھ، یہ پاکستان کے قومی خلائی پروگرام کو مزید آگے بڑھانے اور عالمی سائنسی تحقیق میں اس کی شراکت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

Shares: