کوئٹہ: بلوچستان ہائیکورٹ نے ہدایت کی کہ صوبائی حلقوں کی حتمی حد بندی فارم 5 کے مطابق جاری کی جائے-

باغی ٹی وی: چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس نذیر احمد لانگو پر مشتمل بینچ نے رحیم الدین، محمد مبین، محمد عمر، نسیم الرحمن، اور حافظ سراج الدین کے دائر آئینی درخواستوں کو نمٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی 26 نومبر 2023ءکی جاری کردہ حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ صوبائی حلقوں کی حتمی حد بندی بنیادی حد بندی فارم 5 کے مطابق جاری کی جائے جبکہ اس کے H 1، این اے 263 کوئٹہ 2 اور این اے 264 کوئٹہ 3 کو حکم نامے کے سفارشات کے مطابق جاری کی جائے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت عدلیہ کے ایک جون 2018 کے حکم کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف سیاسی پارٹیوں کےصوبائی حلقوں کی حد بندی سےمتعلق اعتراضات اٹھائےگئے الیکشن کمیشن میں نمائندگی درج کی ان اعتراضا ت پر الیکشن کمیشن نے 15 جولائی 2022 کو فیصلہ دیا۔

کوئٹہ کی صوبائی حلقوں کی حتمی حد بندی جاری کی گئی۔ ان حلقوں کی حد بندی کو عدالت عالیہ میں چیلنج کیا گیا عدالت نے 7 اگست 2023 کو صوبائی حلقوں کی حد بندی کو کالعدم قرار دیا عدالت نے فیصلے میں الیکشن کمیشن پاکستان کو 2017ءکی مردم شماری کی بنیاد، 31 مئی 2022ء کو منعقدہ حد بندی کمیٹی کی سفارشات اور انتخابی قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی تھی کہ کوئٹہ کے صوبائی حلقوں کی حتمی حد بندی سفارشات کے ساتھ کی جائے۔

الیکشن کمیشن پاکستان نے اس عدالتی حکم پر 31 مئی 2018ءکے انتخابی شیڈول کی وجہ سے عمل درآمد نہیں کیا، اس متعلق رکن الیکشن کمیشن پاکستان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی گئی، سپریم کورٹ آف پاکستان نے یکم جون 2018ء کو اس حکم کو برقرار رکھا بعد میں مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے وفاقی حکومت نے مردم شماری برائے سال 2017ءکو 2021ءمیں اعلان کیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن قانون کے سیکشن 17 دو 2 کے تحت حلقہ بندیوں کی حد بندی شروع کی۔ مئی 2022ءمیں حد بندی کمیٹی میں کوئٹہ کی صوبائی حلقوں کی بنیادی حد بندی شروع کی عدالت عالیہ نے 2017ءکے بنیاد پر صوبائی حلقوں کی حد بندی کو دوبارہ جاری کرنے کی ہدایت کی تھی، 27 اگست 2022ءکو مشترکہ مفادات کونسل کی ڈیجیٹل مردم شماری برائے سال 2022 -23ءکی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی و صوبائی حلقوں کی تازہ حد بندی شروع کی۔

نومبر 2023ءکو حد بندی کمیٹی نے کوئٹہ کی 9 صوبائی حلقہ بندیوں کی بنیادی حد بندی جاری کی۔ مختلف سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں نے ان حلقوں کی حد بندی پر اعتراضات اٹھائے الیکشن کمیشن نے ان کے اعتراضات 26نومبر 2023ءکو فیصلہ دیا الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے کے بعد ان حلقوں کی حتمی حد بندی جاری کی جس پر فوری آئینی درخواستوں کو دائر کیا گیا۔

معزز بینچ نے کہا کہ بنیادی 9 حلقوں کی حد بندی حد بندی کمیٹی کی غور کردہ اور یکم جون 2018ءکی عدالت عالیہ کا حکم اور سات اگست 2023ءکو سپریم کورٹ کی برقرار کردہ حکم اور کسی بھی سیاسی پارٹی کی اس کو چیلنج نہ کرنے پر الیکشن کمیشن نے کوئٹہ کی 9 حلقوں کی حد بندی جاری کرتے ہوئے تمام متعلقہ عناصر کو یکسر نظر انداز کیا جبکہ حد بندی کمیٹی میں تمام عناصر اور اصولوں کی پیروی کرتے ہوئے کوئٹہ کی صوبائی حلقوں کی حد بندی شمال سے شروع کی۔ لیکن حتمی حد بندی جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے واضح طور پر بیان کردہ اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مخالف سمت میں حد بندی شروع کی-

Shares: