اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپوزیشن کو حکومت کے ساتھ مثبت مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی مسائل کا حل صرف گفت و شنید اور بات چیت سے ممکن ہے۔ انہوں نے اس پیشکش کا اعلان اسد قیصر کی اپوزیشن ارکان کے استحقاق سے متعلق گفتگو کے موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے کیا۔
جیو نیوز کے مطابق اسپیکر ایاز صادق نے واضح کیا کہ پارلیمانی روایات، آئین، قانون اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط سب کے لیے یکساں ہیں اور ان کی پاسداری ہی جمہوری نظام کے استحکام کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ روایات ملک کی سیاست کو شفاف اور موثر بنانے کا ذریعہ ہیں اور ان کی خلاف ورزی سے جمہوریت کو نقصان پہنچتا ہے۔ایاز صادق نے بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں ان کی گرفتاری کے باوجود ’پروڈکشن آرڈرز‘ جاری نہیں ہوئے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ پارلیمانی سیاست میں مسائل کا حل طاقت کے استعمال یا جارحیت سے نہیں بلکہ مذاکرات اور سمجھوتے سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ دونوں فریقین کے درمیان اعتماد اور تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے گرینڈ جرگہ کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سے بڑھ کر کوئی فورم نہ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو پارلیمان کو مضبوط بنانے کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے زور دیا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے لیکن یہ اختلاف تعمیری مکالمے میں بدلنا چاہیے تاکہ قومی مفادات کو ترجیح دی جا سکے اور ملک کی ترقی اور استحکام میں رکاوٹیں کم ہوں۔