پارلیمنٹ کے احاطہ سے سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کی گرفتاریوں کا معاملہ ،اسپیکر نے سکیورٹی اسسٹنٹ سمیت چار اہلکاروں کو معطل کرنے کا حکم دے دیا-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے احاطہ سے سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کی گرفتاریوں کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی نے ایکشن لیتے ہوئے احکامات جاری کر دیئے،جن پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے-
اس ضمن میں جاری نوٹیفییکشن کے مطابق اسپیکر نے سکیورٹی اسسٹنٹ سمیت چار اہلکاروں کو معطل کرنے کا حکم دے دیا چاروں کو 120 دن کےلےلئے معطل کیا گیا ہےمعطل ہونے والوں میں عبید اللہ،محمد وحید صفدر اور محمد ہارون شامل ہیں-
واضح رہے کہ اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود تمام پی ٹی آئی رہنماوں کو رات گئے حراست میں لے لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق شیخ وقاص اکرم، زین قریشی، نسیم الرحمان، عامر ڈوگر، سید شاہ احد، شاہد خٹک، یوسف خٹک، لطیف چترالی گرفتار، صاحبزادہ حامد رضا کو بھی پارلیمنٹ ہاؤس سے حراست میں لے لیا گیا۔ بیرسٹر گوہر، شیرافضل مروت اور شعیب شاہین کے بعد ایم این اے زبیر خان کو بھی گرفتارکرلیا گیا تھا جبکہ شعیب شاہین کو ان کے دفتر سے حراست میں لیا گیا۔ ساتھ ہی عمر ایوب اور زرتاج گل پولیس کو چکمہ دے کر نکل گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق یہ گرفتاریاں گزشتہ روز جلسے میں قانون کی خلاف ورزی اور دیگر الزامات کے تحت کی گئیں۔
جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نےپارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے سے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری پر انسپکٹر جنرل ( آئی جی) اسلام آباد پولیس کی سرزنش کی اور انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا پارلیمنٹ سے ارکان کی گرفتاری سے متعلق اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں آئی جی اسلام آباد کو بھی طلب کیا گیا اور پارلیمنٹیرین کی گرفتاری کے معاملے پر ان کی سرزنش کی-
ایاز صادق نے گرفتار ارکان پارلیمنٹ کو فوری رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق پارلیمنٹ سے باہرجس کو چاہیں گرفتارکریں، پارلیمنٹ سے ارکان کی گرفتاری ناقابل قبول ہے-