وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے خلاف بھارت کی جانب سے بڑھتی ہوئی آبی جارحیت کے پیش نظر ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ اس کمیٹی کی سربراہی سابق وفاقی وزیر اسحاق ڈار کریں گے جو ملکی آبی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اہم سفارشات مرتب کریں گے۔
ذرائع کے مطابق، نئی قائم شدہ کمیٹی کو بھارت کی آبی جارحیت کا فوری اور مؤثر جواب دینے کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ کمیٹی کو 72 گھنٹوں کے اندر اندر مکمل سفارشات پیش کرنی ہوں گی، جن میں بھارت کی جانب سے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈالنے کے خلاف موثر اقدامات شامل ہوں گے۔کمیٹی کا ایک اہم کام نئے ڈیم اور آبی منصوبوں کی تعمیر کے لیے فنڈنگ اور حکمت عملی کا جامع جائزہ لینا بھی ہے۔ اس سلسلے میں کمیٹی پاکستان میں پانی کے ذخائر بڑھانے اور ملکی آبی وسائل کے تحفظ کے حوالے سے حکومتی مالی معاونت کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کرے گی۔
کمیٹی میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو رکن بنایا گیا ہے تاکہ صوبائی سطح پر آبی مسائل کے حل اور منصوبہ بندی میں یکسوئی پیدا کی جا سکے۔ علاوہ ازیں، گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم کو بھی کمیٹی کا حصہ بنایا گیا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر کے آبی وسائل کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی آبی سلامتی اولین ترجیح ہے اور بھارت کی جارحیت کے خلاف ملک کے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی سفارشات مرتب کریں تاکہ پاکستان اپنی آبی خودمختاری کو مضبوط کر سکے۔
وزارت پانی و بجلی کے حکام کا کہنا ہے کہ نئی کمیٹی کے قیام سے پاکستان کو اپنی پانی کی سلامتی کے دفاع میں مدد ملے گی اور ملک میں پانی کے بحران کو کم کرنے کے لیے مؤثر منصوبے جلد شروع کیے جا سکیں گے۔