اسپیشل کورٹس اور کسٹمز ٹربیونلز کی خالی آسامیوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹریبونل اور ججز کی عدم تعیناتی کےخلاف درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے نمائندہ وزارت قانون سے استفسار کیا کہ اس وقت کتنے ٹربیونلز ہیں؟ نمائندہ وزارت قانون نے عدالت کو بتایا کہ کسٹمز ٹریبونلز کے رولز بناکر اسٹبلشمنٹ ڈویژن کو بھیجے گئے ہیں،
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ آسامیاں تو سالوں سے خالی ہیں، جب کوئی آسامی خالی ہوتی ہے کیا آپ کو نہیں پتہ ہوتا، رولز اب بنائیں گے اس میں سال لگے گا تو اسامی خالی ہی رہیں گی،
نمائندہ وزارت قانون نے کہا کہ کسٹمز اپیلنٹ کے حوالے سے ساجد عباسی کو ایڈیشنل چارج دی گئی، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ایڈیشنل چارج قانون میں کہاں لکھا گیا ہے؟ اسلام آباد میں ا سپیشل کورٹس کی خالی آسامیوں کاکیابنا؟ نمائندہ وزارت قانون نے کہا کہ ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات کرتے ہیں،
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ نے کہا کہ مثلاً آپ کس سے بات کرتے ہیں؟ عدالت نے نمائندہ وزارتِ قانون کو تفصیلی جواب جمع کرنے کا حکم دے دیا،چیف جسٹس نے کہا کہ اسپیشل کورٹس اور کسٹمز ٹربیونلز کی خالی آسامیوں کا عدالت کو بتائیں، عدالت نے کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی