سری لنکا کی معروف لنکا ٹی10 لیگ میں میچ فکسنگ کے سنگین الزامات ثابت ہونے پر ٹیم گال مارویلز کے بھارتی مالک پریم ٹھاکر کو دو سال قید، چھ ملین روپے جرمانہ اور دس سال کے لیے کرکٹ سے مکمل طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ سری لنکا کی کینڈی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز سنایا، جسے کرکٹ حلقوں میں ایک اہم پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔

سری لنکا کی عدالت میں دائر مقدمے میں یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ پریم ٹھاکر نے ویسٹ انڈیز کے مایہ ناز کرکٹر آندرے فلیچر کو اپنی ٹیم کے ایک میچ میں فکسنگ کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ اس کوشش کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کے اینٹی کرپشن یونٹ نے سنجیدگی سے لیا اور تحقیقات کا آغاز کیا گیا، جس کے بعد عدالت میں یہ الزامات ثابت ہو گئے۔عدالتی فیصلے میں پریم ٹھاکر کو دو سال قید کی سزا سنائی گئی، ساتھ ہی ان پر چھ ملین سری لنکن روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ مزید برآں، عدالت نے انہیں آئندہ دس سال کے لیے کسی بھی قسم کی کرکٹ سرگرمی، فرنچائز اونرشپ یا کرکٹ سے جڑے کاروبار میں حصہ لینے سے روک دیا ہے۔

کینڈی ہائی کورٹ نے پریم ٹھاکر کو حکم دیا ہے کہ وہ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور تفتیشی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے اپنا مکمل موبائل ڈیٹا اور دیگر متعلقہ شواہد فراہم کریں۔ عدالت نے مزید واضح کیا کہ وہ اس وقت تک سری لنکا چھوڑنے کے مجاز نہیں ہوں گے، جب تک وہ جرمانے کی رقم مکمل طور پر ادا نہیں کر دیتے۔

یہ واقعہ سری لنکن کرکٹ کے لیے ایک دھچکے سے کم نہیں، کیونکہ لنکا ٹی10 لیگ کا مقصد کرکٹ کو فروغ دینا اور عالمی سطح پر ٹیلنٹ متعارف کروانا تھا۔ ماہرین کے مطابق، اس قسم کے واقعات نہ صرف لیگ کی ساکھ کو متاثر کرتے ہیں بلکہ نوجوان کھلاڑیوں میں غلط رجحانات کو جنم دیتے ہیں۔

Shares: