لاہور: قذافی اسٹیڈیم، جو کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی تیاری کے لئے ریکارڈ وقت میں مکمل کیا گیا تھا، کی تعمیراتی معیار کا پول بارش نے کھول دیا ہے۔
لاہور میں ہونے والی بارش نے اس اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کے دوران کی جانے والی جلد بازی اور تعمیراتی معیار کے حوالے سے سوالات اٹھا دیے ہیں۔آج کل لاہور میں خوشگوار موسم جاری ہے ،وقفے وقفے سےبارش بھی ہو رہی ہے۔ اسی دوران، قذافی اسٹیڈیم کے ایک وی آئی پی انکلوژر کے واش روم کی چھت سے پانی ٹپکنا شروع ہوگیا۔ لاہور میں ہونے والی پہلی موسلادھار بارش نے قذافی سٹیڈیم کی تعمیر کا پول اس وقت کھول دیا جب چیمپیئنز ٹرافی کا 10 واں میچ آسٹریلیا اور افغانستان کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا ، میچ کے دوران موسلادھار بارش کے باعث ایک وی آئی پی انکلوژر کی سلیب سے پانی نیچے جانا شروع ہو گیا ، وی آئی پی انکلوژر کی سیڑھیوں کے نیچے واقع باتھ روم کی چھت سے بھی پانی بہنا شروع ہو گیا ۔ تقریباً آدھ گھنٹے تک جاری رہنے والی بارش کے باعث سٹیڈیم کے اندر بڑی مقدار میں پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے میچ منسوخ کر دیا گیا تاہم سٹیڈیم کے وی آئی پی انکلوژر کی ٹپکتی چھت کو سوشل میڈیا پر خوب ٹرول کیا جا رہا ہے ۔
یہ منظر اس بات کا غماز تھا کہ اس اسٹیڈیم کی تعمیرات میں کچھ بنیادی خامیاں موجود ہیں، جو کہ فوراً واضح ہو گئیں۔ قذافی اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن میں دن رات ایک کرکے کم وقت میں اسٹیڈیم مکمل کیا گیا تھا اور اسے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے میچز کی میزبانی کے لئے تیار کیا گیا تھا، اس منصوبے کی تکمیل میں 1500 ورکرز نے حصہ لیا تھا، جنہیں پی سی بی کے چیئرمین نے حال ہی میں ایک خصوصی ظہرانے میں مدعو کیا تھا۔
https://x.com/ia_rajpoot/status/1896075350217777247
پی سی بی کے چیئرمین،محسن نقوی، جو پاکستان کے وزیر داخلہ بھی ہیں، اس پروجیکٹ کی نگرانی کر رہے تھے، نے اس موقع پر اس بات کا اعادہ کیا کہ اسٹیڈیم کی تعمیر میں جتنی محنت کی گئی تھی، اس کا مقصد پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے ایک جدید اور عالمی معیار کا اسٹیڈیم فراہم کرنا تھا۔ تاہم، بارش کے دوران اس کی تعمیراتی خامیوں کا سامنے آنا ایک سنجیدہ مسئلہ بن گیا ہے، جس پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہوگی۔
قذافی اسٹیڈیم کی حالیہ صورتحال سے یہ سبق ملتا ہے کہ کھیلوں کے اسٹرکچرز کی تیاری میں تیز تر کام کرنے کی بجائے معیاری کام کو ترجیح دی جانی چاہیے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے مسائل سے بچا جا سکے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاملے کا نوٹس لے لیا،
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے مطابق ابھی سٹیڈیم کی چھت بننا باقی ہے جب وہ بن جائے گی تو یہ ایشو دوبارہ دیکھنے کو نہیں ملے گا، تعمیراتی کمپنی کو معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، ترجمان پی سی بی کا کہنا تھا کہ اتنی شدید بارش کے باوجود بھی سٹیڈیم کے اطراف میں کوئی پانی جمع نہیں ہوا ،ماضی میں اس سے کم بارش سے قذافی سٹیڈیم کے اطراف میں بڑی مقدار میں پانی کھڑا ہو جاتا تھا۔








