یورپی یونین نے سرحدی سیکیورٹی کے جدید نظام کی جانب اہم پیش رفت کرتے ہوئے مسافروں کے پاسپورٹ پر اسٹیمپ لگانے کا سلسلہ ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کی جگہ اب نیا انٹری ایگزٹ سسٹم متعارف کروایا جا رہا ہے جو بائیومیٹرک جانچ پر مبنی ہوگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اب یورپی یونین میں داخلے یا اخراج کے وقت دنیا بھر سے آنے والے مسافروں کو ہر بار اپنی انگلیوں کے نشانات، چہرے کی تصویر اور پاسپورٹ کی معلومات فراہم کرنا ہوں گی۔ اگر کوئی مسافر بائیومیٹرک معلومات دینے سے انکار کرے گا تو اُسے یورپی یونین میں داخلہ نہیں دیا جائے گا۔یہ جدید نظام 10 اپریل 2026 تک تمام یورپی ممالک میں مکمل طور پر نافذ کر دیا جائے گا جبکہ اگلے 6 ماہ کے اندر مرحلہ وار اس کا آغاز کیا جائے گا۔

ایئرپورٹس، بندرگاہوں اور ریلوے اسٹیشنز پر خصوصی مشینیں نصب کی جائیں گی جہاں سے مسافروں کے فنگر پرنٹس اور چہرے کی تصاویر لی جائیں گی۔ یہ ڈیٹا 3 سال تک محفوظ رکھا جائے گا اور اس دوران اگلی بار صرف تصدیق کی جائے گی، دوبارہ اندراج کی ضرورت نہیں ہوگی۔البتہ اگر کوئی مسافر ویزا کے بغیر 90 دن سے زیادہ قیام کرتا ہے تو اس کی معلومات 5 سال تک رکھی جائیں گی۔

ای پاسپورٹ رکھنے والے مسافر ای-گیٹس کا استعمال کرتے ہوئے یورپی سرحدوں پر زیادہ تیز اور آسان طریقے سے داخل ہو سکیں گے۔یورپی حکام کے مطابق یہ رجسٹریشن بالکل مفت ہے اور اس نئے نظام کا مقصد یورپی بارڈرز پر سیکیورٹی کو مزید مؤثر بنانا اور غیرقانونی قیام کی روک تھام ہے۔

سندھ پولیس کے 6 کانسٹیبلز امتحان پاس کر کے اے ایس آئی بن گئے

سندھ پولیس کے 6 کانسٹیبلز امتحان پاس کر کے اے ایس آئی بن گئے

مودی حکومت مارے گئے بھارتی فوجیوں کو تسلیم کرے، سابق فوجی افسران کا مطالبہ

پاکستان میں دہشتگردی کے حملوں میں معمولی اضافہ، 215 اموات

Shares: