قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کمیٹی نےجلد اڈیالہ جیل کے دورے کا فیصلہ کر لیا
صاحبزادہ حامد رضا کی زیرصدارت قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں26 نومبر احتجاج کا معاملہ زیر بحث آیا،چیئرمین کمیٹی صاحبزادہ حامد رضا نے آئی جی اسلام کو آئندہ اجلاس میں تحقیقاتی رپورٹس اور معلومات کے ہمراہ طلب کر لیا،سیکرٹری کمیٹی انسانی حقوق نے کہا کہ کمیٹی کے پاس یہ حق ہے کہ وہ جیلوں کا دورہ کرے اور کسی بھی وقت دورہ کرسکتی ہے، کمیٹی نے سربراہ جیل خانہ جات اورہوم سیکریٹری کوخط لکھنے کی ہدایت کردی،سیکرٹری وزارت انسانی حقوق نے بتایا کہ اس وقت بچوں کے ساتھ 190خواتین اڈیالا جیل میں قید ہیں، ملک میں 2ہزار 84 خواتین قید ہیں،
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کمیٹی میں تمام ممبرز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پارلیمینٹیرز کے حقوق بھی محفوظ نہیں تو لوگوں کی آواز کیسے بنیں گے.پی ٹی آئی دھرنے کے دوران گولیاں کس نے چلائیں ۔ قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی میں زرتاج گل نے معاملہ اٹھاتے ہوئے آئی جی اسلام آباد میں بریفنگ کی ہدایت کر دی۔ زرتاج گل نے انٹرنیشنل میڈیا کے نمائندگان کو بھی کمیٹی میں مدعو کرنے کی درخواست کر دی۔
چیئرمین کمیٹی صاحبزاہ حامد رضا نے قیدی وینز کی حالت زار پر اجلاس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ قیدی وین میں سانس لینے کے لئے جالیوں کے ساتھ چہرہ کرنا پڑتا ہے پھر سانس آتا ہے،زرتاج گل کا کہنا تھا کہ قیدی وین بلٹ پروف تو ہے، لائف پروف نہیں، اِس میں سانس لینا بھی مشکل ہوتا ہے کیونکہ میرا ذاتی تجربہ رہا ہے،
چیئرمین کمیٹی نےمظاہرین پر سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے تشدد پر شدید برہمی کا اظہار کا،ڈی پی او اٹک پر بھی شدید تنقید کی گئی،چیئرمین کمیٹی حامد رضا نے کہا کہ ڈی پی او کو چاہیے سوشل میڈیا جوائن کر لے، آئی جی اسلام آباد اس حوالے سے تمام تحقیقات رپورٹس اور معلومات لیکر کمیٹی میں پیش ہوں ۔
خاتون گاہک سے مبینہ زیادتی،دکاندار کی ضمانت مسترد
اسلام آباد ہائیکورٹ، 3 ارب کا فراڈ، ملزم کی 100 روپے مچلکوں پر ضمانت منظور