مزید دیکھیں

مقبول

پنجاب کابینہ میں توسیع کا فیصلہ

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کابینہ...

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا ہڑتال سے لاتعلقی کا اظہار

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا 4 مارچ کو...

اداکارہ ریشم کی فٹنس کا راز کیا؟

لاہور:پاکستانی معروف اداکارہ ریشم نے کہا ہے کہ وہ...

اسٹار لنک پاکستان تک رسائی مسک کی معذرت پر منحصر

پاکستانی قانون سازوں نے ایلون مسک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس، اسٹار لنک، کے لیے اجازت کو ان کے حالیہ متنازعہ بیانات پر معذرت سے مشروط کر دیا ہے، جنہوں نے جنوبی ایشیائی ملک میں عوامی غصہ بھڑکا دیا۔

باغی ٹی وی کے مطابق پاکستانی حکومت نے رواں ماہ کے آغاز میں اعلان کیا کہ اسٹار لنک کو پاکستان میں رجسٹر کیا گیا ہے، جبکہ مسک نے بھی تصدیق کی کہ ان کی کمپنی اس سروس کے آغاز کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔تاہم، گزشتہ ہفتے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن نے مسک کے ان بیانات پر تشویش کا اظہار کیا جنہوں نے پاکستان کو برطانیہ کے "گرومنگ گینگ” اسکینڈل سے جوڑ دیا تھا۔

قانون سازوں کا مطالبہ

کمیٹی کے اجلاس میں قانون سازوں نے واضح کیا کہ اسٹار لنک کو پاکستان میں کام شروع کرنے کے لیے ضروری اجازت اور لائسنس درکار ہوں گے۔ ساتھ ہی، انہوں نے مسک سے ان کے ان بیانات پر معذرت کا مطالبہ کیا جن میں انہوں نے پاکستانیوں پر الزام عائد کیا تھا۔سینیٹر پلوشہ خان نے مسک کے بیانات کو پاکستان مخالف قرار دیا اور الزام لگایا کہ وہ بھارت کے بیانیے کو فروغ دے رہے ہیں۔
“ایسا لگتا ہے کہ ایلون مسک نے بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف غلط الزامات لگانے کی مہم شروع کی ہے،” انہوں نے کہا۔یہ بیان اس وقت آیا جب مسک نے بھارتی رہنما پریانکا چترویدی کے ایک بیان کی حمایت کی جس میں انہوں نے برطانیہ کے گرومنگ گینگ اسکینڈل کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔ مسک نے اس بیان کو سوشل میڈیا پر "سچ” قرار دیا۔

لائسنس کی شرائط

سینیٹر افنان اللہ خان نے تجویز دی کہ اسٹار لنک کو صرف اس صورت میں لائسنس دیا جائے جب مسک عوامی سطح پر اپنے متنازعہ بیانات پر معذرت کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو وزارت خارجہ کے سپرد کر دیا گیا ہے۔گلوبل نیٹ ورک انیشی ایٹو کے نائب چیئرمین اسامہ خلجی نے کہا کہ پاکستانی سینیٹرز کا حق بنتا ہے کہ وہ مسک کے پاکستان مخالف بیانات کے پیچھے محرکات پر سوال اٹھائیں۔“لیکن ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ پاکستان میں اچھے انٹرنیٹ کی ضرورت کو کیسے پورا کیا جائے۔ اگر اسٹار لنک اچھی کوالٹی انٹرنیٹ فراہم کرنے کے قابل ہے تو اس پہلو کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے،” خلجی نے کہا۔

اسٹار لنک کے لائسنس کی موجودہ صورتحال

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق اسٹار لنک کی درخواست سیکورٹی کلیئرنس کے زیر غور ہے۔ پی ٹی اے کی جانب سے سینیٹ میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق اسٹار لنک نے 2022 میں پاکستان میں کام کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔2023 میں متعارف کرائی گئی سیٹلائٹ پالیسی اور 2024 کے اسپیس ایکٹیویٹی قوانین کے تحت سیٹلائٹ انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں کو پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (PSARB) کے ساتھ رجسٹر ہونا ضروری ہے۔ اسٹار لنک کی درخواست کا تکنیکی جائزہ لیا جا رہا ہے، جس کے بعد لائسنس جاری کیا جائے گا۔

گرومنگ گینگ تنازعہ

ایلون مسک کے ان بیانات، جن میں انہوں نے پاکستانی نژاد افراد کو برطانیہ کے گرومنگ گینگ اسکینڈل سے جوڑا، پاکستان اور اوورسیز کمیونٹی میں شدید غم و غصے کا باعث بنے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ بیانات تعصب اور نسل پرستی کو ہوا دیتے ہیں۔برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے مسک کے ان بیانات کی مذمت کرتے ہوئے انہیں "انتہا پسندانہ زہر” قرار دیا۔

اسٹار لنک کی افادیت

پاکستان میں انٹرنیٹ کی خراب سہولیات کے پیش نظر اسٹار لنک جیسی سیٹلائٹ سروسز ملک میں بڑی تبدیلی لا سکتی ہیں۔ خاص طور پر دیہی اور پہاڑی علاقوں میں، جہاں انٹرنیٹ تک رسائی محدود ہے، اسٹار لنک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔خلجی نے کہا کہ پاکستان میں مزید سیٹلائٹ انٹرنیٹ فراہم کنندگان کی ضرورت ہے تاکہ صارفین کے پاس بہتر انتخاب ہو اور قیمتیں کم ہو سکیں۔