اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان ے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرحِ سود میں 50 بیسز پوائنٹس کی کمی کر دی ہے، جس کے بعد پالیسی ریٹ کم ہو کر 10.50 فیصد مقرر کر دیا گیا ہے۔

مرکزی بینک کے اس فیصلے کا مقصد معیشت میں بہتری، کاروباری سرگرمیوں کے فروغ اور سرمایہ کاری کو تقویت دینا بتایا جا رہا ہے۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی و عالمی معاشی حالات، مہنگائی کے رجحانات، مالیاتی نظم و ضبط اور زرمبادلہ کے ذخائر سمیت مختلف عوامل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے اس بات کو مدنظر رکھا کہ حالیہ مہینوں میں مہنگائی کی رفتار میں نسبتاً کمی اور معاشی استحکام کے آثار دیکھنے میں آئے ہیں، جس کے باعث شرحِ سود میں نرمی کی گنجائش پیدا ہوئی۔مرکزی بینک کے مطابق شرحِ سود میں کمی سے صنعتی و تجارتی شعبے کو ریلیف ملے گا، قرضوں کی لاگت کم ہوگی اور کاروباری سرگرمیوں میں تیزی آئے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ صارفین کے لیے بھی بینک قرضوں تک رسائی نسبتاً آسان ہو سکتی ہے، جس سے مجموعی طلب میں بہتری کا امکان ہے۔

ماہرینِ معاشیات کا کہنا ہے کہ شرحِ سود میں کمی کا یہ فیصلہ معاشی بحالی کی جانب ایک اہم قدم ہے، تاہم انہوں نے اس امر پر زور دیا ہے کہ مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنا، ٹیکس نیٹ میں توسیع اور برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے تاکہ معیشت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔

Shares: