بھارت سرکار کی ہندوتوا سوچ کے باعث اقلیتوں کے ساتھ کیے جانے ناروا سلوک کے حوالے سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت میں ہندوتوا پالیسی کے تحت اقلیتوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ
مسلمان ہوں ، دلت ہوں ، سکھ ہوں یا کرسچین ہوں کوئی بھی اقلیت بھارت میں محفوظ نہیں۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے، بارہا اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ دنیا نے دیکھا کہ فروری میں دہلی کے اندر چن چن کر لوگوں کو نشانہ بنایا گیا 50 کے قریب ہلاکتیں ہوئیں، وسیع پیمانے پر املاک جلائی گیئں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اقلیتوں کو کچلنے کے لیے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی جیسے امتیازی قوانین لائے گئے۔ بابری مسجد کو شہید کر کے اس کی جگہ مندر کی تعمیر اسی ہندوتوا سوچ کا شاخسانہ ہے۔ بھارتی قابض افواج کی جانب سے کشمیر میں جو مظالم ڈھائے جا رہے ہیں وہ سب کے سامنے ہیں۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت سرکار کی ہندوتوا سوچ نے سیکولر ہندوستان کے امیج کو ملیا میٹ کر دیا ہے۔

Shares: