بھارت میں گینگ سے تابکار مواد برآمد پر پاکستان کا ردعمل

پاکستان نے بھارت کے جوہری حفاظتی اقدامات پر سوال اٹھا دیا
forigen office

بہار میں اسمگلرز سے تابکار مواد برآمد ہونے پر پاکستان نے بھارت کے جوہری حفاظتی اقدامات پر سوال اٹھا دیا،ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ واقعات نئی دہلی کےحفاظت کیلئےاقدامات پرسوالیہ نشان ہیں،

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں جوہری اور تابکار مواد کی چوری اور غیر قانونی فروخت پر سخت تشویش ہے. بھارتی گروہ سے غیر قانونی طور پر انتہائی تابکار اور زہریلا مادہ کیلیفورنیا قبضے میں پایا گیا.تابکار اور زہریلا مادہ کی مالیت 100 ملین امریکی ڈالر ہے.بھارت میں 2021 میں کیلیفورنیا کی چوری کے 3واقعات رپورٹ ہوئے تھے. بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر سے چوری ہونے والے تابکار ڈیوائس کے ساتھ 5 افراد دہرادون سے ملے.ایسے واقعات بھارتی جوہری اور دیگر تابکار مواد کی حفاظت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر سوالیہ نشان ہیں.ایسے واقعات بھارت کے اندر حساس، دوہرے استعمال کے مواد کی بلیک مارکیٹ کے وجود کی بھی نشاندہی کرتے ہیں.بین الاقوامی برادری بھارتی حکام سے اس بات پر سنجیدگی سے نوٹس لے.بھارت حساس مواد کا معمول کے مطابق غلط ہاتھوں میں جانا خطرناک ہے.پاکستان مکمل تحقیقات اور انہیں روکنے کے لیے مناسب اقدامات کے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری ہندوستانی حکام سے اس بات کا پر زور انکشاف چاہتی ہے کہ کیلیفورنیئم جیسا سیل شدہ تابکار ماخذ مواد کس طرح پکڑے گئے افراد کے قبضے میں تھا۔ ہندوستان میں اس طرح کے حساس مواد کا معمول کے مطابق غلط ہاتھوں میں جانا خطرناک ہے۔ پاکستان ان واقعات کی مکمل تحقیقات اور ان کے اعادہ کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے۔

بھارت:بھاری مقدارمیں قدرتی،خالص اورانتہائی تابکاروالی یورینیم کی برآمدگی:تحقیقات نےدنیا کی نیندیں حرام کردیں

بھارت کو واضح کرنا ہو گا کہ اسکے جوہری ہتھیار محفوظ ہیں یا نہیں ؟ ترجمان دفتر خارجہ

Comments are closed.