اوچ شریف (باغی ٹی وی، نامہ نگار حبیب خان)ملک بھر کی طرح اوچ شریف میں بھی مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ پٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں حالیہ ہوشربا اضافے نے روزمرہ زندگی کو شدید متاثر کیا ہے۔ عوامی حلقوں کی جانب سے حکومت سے فوری ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کی نئی قیمتوں کے مطابق پٹرول 8 روپے 36 پیسے اضافے کے بعد 266.79 روپے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 10 روپے 39 پیسے بڑھا کر 272.98 روپے فی لیٹر کر دیا گیا ہے۔ قیمتوں میں اس اضافے نے ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 15 سے 25 فیصد تک اضافہ کر دیا ہے، جس کا سب سے زیادہ بوجھ دیہی علاقوں سے شہر آنے والے مزدوروں پر پڑا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آمدن کا بڑا حصہ صرف سفر پر خرچ ہو جاتا ہے، باقی رقم سے گھر کا گزارا ناممکن ہو گیا ہے۔
ایندھن مہنگا ہونے کے بعد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی 10 سے 20 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ایک شہری خاتون نے شکوہ کرتے ہوئے کہا، "پہلے 300 روپے میں سبزی آ جاتی تھی، اب 500 میں بھی آدھی تھیلی ملتی ہے۔ بچوں کو پالیں یا بجلی کا بل دیں؟” انہوں نے بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے تحت 2.31 روپے فی یونٹ اضافے کو بھی ناقابل برداشت قرار دیا۔
ایک محنت کش عبدالرزاق نے بتایا، "میری تنخواہ 25 ہزار ہے اور بجلی کا بل 8700 روپے آ گیا ہے۔ نہ کھانے کا راشن خرید سکتے ہیں، نہ بچوں کی فیس دے سکتے ہیں۔” زرعی شعبہ بھی شدید متاثر ہے۔ ڈیزل کی قیمت بڑھنے سے ٹیوب ویل، ٹریکٹر اور دیگر زرعی مشینری کے اخراجات آسمان کو چھو رہے ہیں۔ مقامی زمینداروں کا کہنا ہے کہ فصل اگانا اب گھاٹے کا سودا بنتا جا رہا ہے، جس سے خوراک کی قلت کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
ادھر چھوٹی صنعتیں، ورکشاپس، ویلڈنگ یونٹس اور دیگر کاروبار بجلی اور ایندھن کی مہنگائی کے باعث بند ہونے کے قریب ہیں۔ کئی مقامات پر مالکان نے ملازمین کو فارغ کر دیا ہے، جس سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
اوچ شریف کے شہری اپنے منتخب ایم این اے اور ایم پی اے سے سخت نالاں ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ نمائندے اس مشکل وقت میں غائب ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں پر فوری نظرثانی کی جائے اور غریب عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے، بصورتِ دیگر حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں۔