لنڈی کوتل :ڈی ایچ کیو ہسپتال میں آوارہ کتوں کا راج،بیشرکتے خطرناک جلدی بیماریوں میں مبتلا

خطرناک جلدی بیماریاں انسانوں کو منتقل ہونے کا خطرہ

لنڈی کوتل،باغی ٹی وی (نصیب شاہ شینواری)ڈی ایچ کیوہسپتال میں آوارہ کتوں کے ڈیرے،بیشترکتے جلد کے موذی امراض میں مبتلا،خطرناک بیماریاں انسانوں کو منتقل ہونے کا خطرہ

ضلع خیبر کے تحصیل لنڈی کوتل میں ڈی ایچ کیو ہسپتال لنڈی کوتل میں آوارہ کتوں نے ڈیرے ڈال کر ہسپتال کو اپنا مسکن بنالیا ہے۔ کچھ دن پہلے مذکورہ ہسپتال کے ڈی ایچ او اور ایم ایس ڈاکٹر ظفر کو ہسپتال میں آوارہ کتوں کی موجودگی کی نشاندہی کی گئی۔ انھوں نے آوارہ کتوں کو ہسپتال سے نکالنے کا وعدہ کیا لیکن 20 بیس دن بعد بھی یہی کتے ہسپتال میں اٹکھیلیاں کرتے نظرآرہے ہیں۔

لنڈی کوتل کے ایک فلاحی رہنما اختر علی شینواری نے میڈیا کو بتایا کہ ہسپتال کی موجودہ انتظامیہ ہسپتال کی حالت بہتر بنانے اور مریضوں کو سہولیات دینے میں ناکام ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ سابق ایم ایس ڈاکٹر شیرانی کو واپس اسی ہسپتال میں تعینات کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا مذکورہ ہسپتال میں گردوں کےڈائلیسزمشین اور دل کے مریضوں کے وارڈ میں موجودمشینری بھی غیر فعال ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ان مشینوں اور وارڈز کو فعال کیا جائے اور ہسپتال میں مریضو ں کو زیادہ صحت کی سہولیات دی جائیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈ اکٹرز کی حاضری کی بھی یقینی بنائی جائے اور ہسپتال میں سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی کمی کو بھی پورا کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ معمولی کیسز کے مریضوں اور زخمیوں کو پشاور ہسپتال ریفر کیا جاتا ہے۔

ایک سماجی رہنما اسرار شینواری نے مذکورہ ہسپتال کے حوالے سے کہا کہ یہاں زیادہ ترڈاکٹرز و دیگر ہیلتھ سٹاف غیر حاضر ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہسپتال آنے والےمریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے محکمہ صحت کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ ہسپتال میں تعینات ڈاکٹرز و دیگر عملے کی حاضری یقینی بنائی جائے اور غیر حاضر عملہ کے حلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

مذکورہ ہسپتال میں سٹاف کی غیرحاضری کے حوالے سے ایک سرکاری محکمے کے اہلکار نے بھی تصدیق کی ہے۔ نام نہ بتانے کی شرط پر اہلکار نے کہا کہ مذکورہ ہسپتال میں کچھ اہلکاروں نے ماہانہ طور پر ڈیوٹی کا پلان بنایا ہے ، وہ 15 دن ڈیوٹی کرتے ہیں اور 15 دن غیر حاضر ہوتے ہیں۔ اہلکار نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ہسپتال کے کچھ ڈاکٹرز سرکاری اپریشن تھیٹر کو 24 گھنٹے پرائیویٹ پریکٹس کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلہ کو متعلقہ انتظامی افسران کے ساتھ بھی زیر بحث لاچکے ہیں ، مقامی مشران، سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ لنڈی کوتل کے سرکاری ہسپتال میں غیر حاضر عملہ کے خلاف فوری طور پرایکشن لیا جائے اور ہسپتال میں غریب مریضوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں۔

Leave a reply