ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی قرارداد کی شدید مذمت کی ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق ایران نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ یہ سیاسی فیصلہ ہے جس کی کوئی تکنیکی یا قانونی بنیاد نہیں،ایران نے سیف زون میں نئے یورینیم افزودگی کا مرکز قائم کرنے کا اعلان کیا ہےایران کا کہنا ہے کہ قرارداد پر مزید جوابی اقدامات پلان کیے جا رہے ہیں، اعلان جلد کیا جائے گا، ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کو نئے افزودگی مرکز کی اطلاع دے دی ہے۔

ایران نے کہا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے لیے کوشش نہیں کررہا،ایٹمی عدم پھیلاؤ کا حامی ہے، طاقت کا مظاہرہ حقائق کو تبدیل نہیں کرسکے گا۔یہ بات ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اپنے ایک بیان میں کہی۔

سینیٹر راجہ ناصر عباس 2014ء کے دھرنا کیس سے بری

ان کا کہنا تھا کہ ایران ایٹمی ہتھیاروں کا حصول نہیں چاہتا، دشمن اس پر حملہ کرنے کے لیے اندرونی کشمکش کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں ایسی کوششوں کو ناکام بنا دیں گے انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ زبردست طاقت کا خطرہ حقائق کو تبدیل نہیں کرے گا،امریکی عسکریت پسندی صرف عدم استحکام کو ہوا دے رہی ہے۔

ایران کے صوبہ ایلام میں اجلاس سے خطاب کرتےہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ نہ تو دباؤ کے آگے جھکیں گے اور نہ ہی ایٹمی تحقیقات بند کریں گے، کسی بھی طاقت کو ہمیں سائنسی تحقیقات سے روکنے کا حق حاصل نہیں، صنعت، طب اور زراعت وغیرہ کے لیے جوہری توانائی کے حصول کے لیے مغرب کی منظوری کا انتظار نہیں کریں گے، مغرب کوکس نے حق دیا کہ وہ ایرانی جوہری پروگرام رول بیک کرنےکامطالبہ کرے سپریم لیڈر کے فرمان کے مطابق ہم ایٹمی ہتھیار ہرگز نہیں بنائیں گے۔

معاشی کارکردگی دکھانےکےلیےپی ٹی آئی کےسرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں،احسن اقبال

Shares: