بنگلادیش کی چار بڑی یونیورسٹیز کی اسٹوڈنٹ یونینز نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے حامی اساتذہ کو فوری طور پر عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ یہ مطالبہ اس وقت سامنے آیا ہے جب انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) نے شیخ حسینہ کو انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں سزائے موت سنائی ہے۔
ڈھاکا یونیورسٹی، جہانگیر نگر، راج شاہی اور چٹاگانگ یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹ یونینز نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جس مجرم کو عدالت سزائے موت دے چکی ہے، اُس کے حق میں بیان دینے والے اساتذہ عدالت کے فیصلے اور جولائی کی بغاوت میں جان دینے والوں کی ’’براہِ راست توہین‘‘ کے مرتکب ہوئے ہیں۔ طلبہ نے ایسے اساتذہ کو ہٹانے کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو 10 دن کی ڈیڈ لائن دے دی۔یونینز نے معاملے کی باقاعدہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ ان اساتذہ کی کلاسز اور امتحانات کا بائیکاٹ کریں گے۔
گزشتہ روز جسٹس غلام مرتضیٰ مجمدار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے 453 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم دیا تھا۔ اسی کیس میں سابق وزیرِ داخلہ اسد الزماں کمال کو بھی سزائے موت جبکہ سابق آئی جی چوہدری عبداللہ المامون کو 5 سال قید کی سزا سنائی گئی
ملتان: ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ، شوہر کو سزائے موت
علیمہ خان پولیس تحویل میں، پی ٹی آئی کارکنان سے جھڑپ







