بھارتی ریاست آسام میں آٹھویں جماعت کی طالبہ کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آسام پولیس نے آٹھویں جماعت کی طالبہ 16 سالہ لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کیے جانے کی تصدیق کی ہےپولیس کا کہنا ہےکہ واقعہ کمروپ ضلع کے علاقے گووہاٹی کے سونا پور میں پیش آیا جہاں لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کرکے دریا میں پھینکا گیا اور اس کی لاش دریا سے برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق لڑکی گزشتہ پیر کو موبائل چارج کرانے کا بول کر گھر سے گئی اور لاپتا ہوگئی جس کے بعد اس کی لاش سوناپور میں دریا سے برآمد ہوئی اس سلسلے میں ایک شخص کو حراست میں لیا گیا جو رکشہ ڈرائیور ہے جب کہ اس نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے۔
شادی کا جھانسہ دے کر خاتون سے مبینہ طور پر زیادتی
آٹھویں کلاس کی طالبہ گزشتہ پیر کو اپنا فون ری چارج کرنے کے لیے موبائل شاپ گئی تھی۔ بعد میں لڑکی لاپتہ ہوگئی۔ خاندان کی شکایت کے بعد پولیس کی جانچ کے بعد جمعہ کو سوناپور میں دیگرو ندی میں طالب علم کی لاش ملی۔
پولیس نے مزید تفتیش میں ملزم آٹو رکشہ ڈرائیور کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے بتایا کہ اس نے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولیس نے مزید کہا کہ مزید تفتیش جاری ہے۔ اس دوران مقامی باشندوں نے سونا پور پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ملزمان کے خلاف فوری کارروائی اور پھانسی کا مطالبہ کیا۔
فرانس میں 17 سالہ نوجوان کے قتل کے بعد فسادات میں اضافہ
دوسری جانب پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شادی کا جھانسہ دے کر خاتون سے مبینہ طور پر زیادتی کی گئی، تھانہ کراچی کمپنی پولیس نے متاثرہ خاتون کی مدعیت میں واقع کا مقدمہ درج کرلیا،درج مقدمہ میں کہا گیا کہ لاہور سے اسلام آباد آئی تو ملزم نے شادی کا جھانسہ دے کر متعدد بار زیادتی کا نشانہ بنایا،واپس لاہور گئی تو ملزم نے دوبارہ شادی کا کہہ کربلایا، ملزم قیمتی موبائل فون، نقدی اور کپڑوں بھرا بیگ بھی چھین کر فرار ہوگیا اسلام آباد پولیس نے واقع کی تحقیقات شروع کردی-