سب متفق ہیں عمران کو گھر جانا چاہئے، بلاول ،چین میں پھنسے پاکستانی شہریوں کے حوالے سے کیا بڑا مطالبہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے عمران خان کے تعینات کردہ بعض افراد اگر چھٹی پر چلے جائیں گے تو ٹیکس اصلاحات کیسے لائیں گے، عمران خان خود کہتے ہیں کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ہے مگر وہ اپنے ایف بی آر سربراہ کو بھگاتے رہتے ہیں،

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی سیاسی جماعتوں میں جو بھی اختلاف ہو، سب اس نکتے پر متفق ہیں کہ عمران خان کو گھر جانا چاہئیے،عمران خان کی غیرسنجیدگی کے کہ وہ اپنی ہی ٹیم کے ساتھ مل کر کام نہیں کرسکتے،دوسرے ملکوں سے ڈیوٹی فری آٹا خریدنے سے پاکستان کی زراعت کو مزید نقصان ہوگا،پنجاب اورسندھ میں گندم کی فصل تقریبا تیار ہے اور اب اسے عالمی مارکیٹ سے خریدی گئی گندم کا مقابلہ کرنا ہوگا،پی ٹی آئی حکومت کو دھاندلی کرکے زبردستی عوام پر مسلط کیا گیا ہے،

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں زرعی ایمرجنسی نافذ ہونا تھی مگر وہ بھی اب تک نہیں کی گئی، پی ٹی آئی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہم آٹا بحران کا سامنا کررہے ہیں،پی ٹی آئی آٹا بحران کا جو حل نکال رہی ہے، دراصل وہ حل بھی نہیں ہے،زرداری نے صرف ایک سال میں گندم خریدنے والے ملک کو گندم بیچنے والے ملک میں تبدیل کردیا، جب سے پی ٹی آئی حکومت آئی ہے، ہمارے کسانوں کا معاشی قتل ہورہا ہے، زراعت ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے مگر حکومت کے پاس زراعت کیلئے کوئی پالیسی نہیں،

بلاول زرداری نے مزید کہا کہ آٹے کا بحران ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، پرویز مشرف کے دور میں بھی پاکستان میں غذائی بحران تھا،
پرویز مشرف کے دور میں بھی زرعی ملک ہونے کے باوجود ہم گندم دوسرے ملکوں سے خرید رہے تھے،ہم نے سوچا تھا کہ اپنے وعدوں کے مطابق پی ٹی آئی معاشی اجارہ داری کے ہتھکنڈوں میں ملوث نہیں ہوگی،چینی کے معاملے میں جان بوجھ کر نااہل ڈپٹی وزیراعظم کو منافع دینے کیلئے ملک بھر میں دیگر سرمایہ داروں کو نقصان پہنچایا گیا،

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ یہ تاثر نہیں آنا چاہئیے کہ وفاقی حکومت جان بوجھ کر سندھ میں قیام امن کی صورت حال کو خراب کرنا چاہتی ہے، ملک میں ہمیشہ معاشی طور پر اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہے ،امید کرتا ہوں کہ وزیراعظم سندھ کے آئی جی کے حوالے سے اپنے وعدے پر قائم رہیں گے،مجھے امید ہے کہ سندھ میں قیام امن کے حوالے سے جو مسائل پیش آرہے ہیں، وہ حل ہوسکیں گے،آئی جی سندھ کے حوالے سے وزیراعظم اور وزیراعلی کے درمیان مشاورت ہوئی ہے، آئی جی سندھ کے حوالے سے وزیراعظم اور وزیراعلی کے درمیان اتفاق رائے بھی پیدا ہوا ہے،امید کرتا ہوں کہ وزیراعظم اوروزیراعلی کے اتفاق رائے کے ساتھ سندھ کے آئی جی کا فیصلہ ہوگا،

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حکومت کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کا سلسلہ یہاں نہیں رکے گا، پی ٹی آئی میں یہ صلاحیت نہیں کہ وہ ملک کو چلاسکے، پی ٹی آئی میں یہ بھی اہلیت نہیں کہ وہ اپنے اتحادیوں کو ساتھ رکھ سکے،عمران خان نے نوکریاں دینے اور گھر بنانے کے وعدے بھی پورے نہیں کئے، ایم کیوایم کراچی کے مسائل کے حل کی دعویدار ہے اور یہ بھی مانتی ہے کہ پی ٹی آئی نے وعدے پورے نہیں کئے،یہ ایم کیوایم کے اختیار میں ہے کہ وہ وفاقی حکومت اور وزارتیں چھوڑے اور کراچی کے عوام کے مسائل حل کرے، پی ٹی آئی حکومت کے خلاف وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیوایم کو سوچنا چاہئیے کہ کیوں وہ ایسی جماعت کا ساتھ دے رہے ہیں کہ جس نے کراچی کے شہریوں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے، ملک کی معاشی صورت حال سب کے سامنے ہیں، عوام کا معاشی قتل کیا جارہا ہے،ہمیں عوام کے مسائل کے حل کی کوشش کرنا چاہئیے، وفاقی حکومت نے کراچی کے حوالے سے ایم کیوایم کے مطالبات پر عمل نہیں کیا

بلاول زرداری نے مزید کہا کہ حکومت کے وزیر نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ چین میں پھنسے پاکستانیوں سے متعلق اقدامات کئے جارہے ہیں،بھارت اوربنگلہ دیش اپنے شہریوں کو واپس لارہے ہیں مگر نجانے پاکستان کوکیا مشکلات ہیں، چین میں پھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے کوئی حکومتی ایکشن نظر نہیں آرہا ،حکومت اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو وطن واپس لائے،

Shares: