روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے حکام کو ہدایت دی ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کے ممکنہ تجربات کے لیے تجاویز تیار کی جائیں، یہ اقدام 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد پہلی بار ہوگا۔

’رائٹرز‘ کے مطابق یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کے جواب میں کیا گیا ہے کہ امریکا 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی تجربات شروع کرے گا۔سلامتی کونسل کے اجلاس میں پیوٹن نے وزارتِ خارجہ، دفاع، خفیہ ایجنسیوں اور سول اداروں کو کہا کہ وہ اس معاملے پر رپورٹ اور سفارشات پیش کریں۔ اجلاس میں وزیرِ دفاع آندرے بیلوسوف نے کہا کہ امریکا کے اقدامات کے پیشِ نظر روس کو فوری طور پر مکمل پیمانے پر تجربات کی تیاری شروع کرنی چاہیے، جبکہ جنرل اسٹاف کے سربراہ ویلے ری گیراسیموف نے خبردار کیا کہ تاخیر سے امریکا کے اقدامات کا بروقت جواب دینا ممکن نہیں رہے گا۔

یوکرین جنگ کے معاملے پر تعلقات کی خرابی کے بعد ٹرمپ نے پیوٹن سے طے شدہ اجلاس منسوخ کر دیا تھا اور روس پر نئی پابندیاں عائد کی تھیں۔ اقوامِ متحدہ کے ماہرین کے مطابق یہ پیش رفت روس اور امریکا کے درمیان خطرناک ایٹمی کشیدگی کا اشارہ ہے۔ کریملن کے ترجمان نے بتایا کہ تجاویز کی تیاری کے لیے کوئی مدت مقرر نہیں کی گئی

ایمل ولی خان کے بطور سینیٹر انتخاب کے خلاف درخواست مسترد

جنگ بندی معاہدے کے تحت 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں منتقل

لاہور ہائی کورٹ نے شوکت خانم ٹرسٹ کا مؤقف مسترد کر دیا

Shares: