بھارت میں ایک اور پولیس اہلکار نے خودکشی کرلی، یہ واقعہ آئی پی ایس افسر کی خودکشی کے صرف چند دن بعد پیش آیا۔
رپورٹس کے مطابق اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) سندیپ کمار کی لاش منگل کے روز ریاست ہریانہ کے ضلع روہتک کے گاؤں لادھوت میں ایک زرعی کھیت کے قریب واقع کمرے سے ملی۔پولیس کے مطابق موقع سے ایک سوسائیڈ نوٹ اور ویڈیو بھی برآمد ہوئی ہے جس میں اے ایس آئی نے اپنے اقدام کا ذمہ دار آئی پی ایس افسر وائی پرن کمار کو ٹھہرایا ہے۔روہتک کے ایس پی سریندر سنگھ بھوریا نے بتایا کہ واقعے کی فارنزک تحقیقات جاری ہیں، جن کے بعد مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔
ذرائع کے مطابق اے ایس آئی سندیپ کمار سائبر سیل میں تعینات تھا اور اس سے قبل ایس پی آفس میں بھی خدمات انجام دے چکا تھا۔جُلانہ (جند) کے رہائشی سندیپ کمار نے اپنی مبینہ 6 منٹ 26 سیکنڈ کی آخری ویڈیو میں کہا کہ وہ ایمانداری کے لیے جان قربان کر رہا ہے، جیسے بھگت سنگھ نے ملک کے لیے قربانی دی تھی۔ ویڈیو میں الزام لگایا گیا کہ ایک بدعنوان افسر نے قتل کیس میں نام نکالنے کے لیے پیسے لیے اور 50 کروڑ روپے میں معاملہ طے کیا۔
ایس پی روہتک کے مطابق سندیپ کمار ایک نہایت محنتی اور ایماندار افسر تھے۔واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل ہی ہریانہ کے ایک آئی پی ایس افسر نے چندی گڑھ میں واقع اپنے گھر میں خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی تھی.
کراچی سمیت ملک بھر کے لیےبجلی مہنگی
کراچی میں سڑکوں پر گڑھے،اداکار مصطفیٰ قریشی کی ٹانگ کی ہڈی ٹوٹ گئی
برطانیہ میں غیر قانونی مہاجرین کی ریکارڈ آمد، حکومتی اقدامات ناکام