سکھر،نامہ نگار(مشتاق لغاری)سکھر میں دریاؤں کے عالمی دن کے موقع پر دریائے سندھ پر متنازع کینال منصوبے کے خلاف وکلا اور ادبی تنظیموں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ یہ ریلیاں ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے نکالی گئیں، جو شہر کے مختلف علاقوں سے گزرتے ہوئے ڈولفن بیکرز منارہ روڈ پر اختتام پذیر ہوئیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ سندھ پہلے ہی پانی کی قلت کا شکار ہے اور کوٹری بیراج کے بعد دریائے سندھ میں پانی نہیں پہنچتا، ایسے میں نئی کینالوں کی تعمیر زراعت کی تباہی اور لاکھوں ایکڑ زمین کو بنجر بنانے کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چولستان کے صحرا کو آباد کرنے کی آڑ میں سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔
ڈسٹرکٹ بار اور ہائی کورٹ بار کے وکلا نے متنازع کینال منصوبوں کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر سندھ کے پانی پر مزید تجاوزات کی گئیں تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔