سکھر (باغی ٹی وی، نامہ نگار مشتاق علی لغاری)سکھر کے قریب صالح پٹ کے علاقے میں پولیس کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف مرہوٹا برادری کے افراد نے صالح پٹ تھانے کے باہر لاش رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں مردوں کے ساتھ خواتین اور بچے بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ مظاہرین نے سکھر پولیس اور صالح پٹ پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور واقعے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے الزام لگایا کہ گزشتہ رات دو بجے پولیس اہلکار بغیر لیڈی پولیس کے ہمارے گھروں میں داخل ہوئے، جہاں بزرگوں نے جب مال مویشی لے جانے سے روکا تو اہلکاروں نے خواتین اور بزرگوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ مظاہرین کے مطابق پولیس تشدد سے 70 سالہ جھنگل خان موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، جس کی لاش لے کر احتجاج کیا جا رہا ہے۔

مظاہرین نے بتایا کہ پولیس ہمارے گھروں سے 15 بھینسیں، 15 بکریاں، تین نایاب تیتر، تین تولہ زیور اور 16 سالہ نوجوان غلام عباس کو بھی ساتھ لے گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ غلام عباس کو غائب کر دیا گیا ہے اور میڈیکل لیٹر تک نہیں دیا جا رہا۔ مرہوٹا برادری نے سندھ حکومت، آئی جی پولیس اور اعلیٰ عدالتوں سے فوری نوٹس لینے اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Shares: