سکھر (باغی ٹی وی، نامہ نگار مشتاق علی لغاری)ڈی آئی جی سکھر رینج کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ چاچڑ کی زیر صدارت اردلی روم کا اہم اجلاس دفتر اطلاعات و تعلقاتِ عامہ سکھر رینج میں منعقد ہوا، جس میں کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال، جرائم پر قابو پانے میں ناکامی اور محکمانہ غفلت کے الزامات پر پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف محکمہ جاتی انکوائریوں کی روشنی میں سخت فیصلے سنائے گئے۔ اجلاس میں افسران و اہلکاروں کو میجر و مائنر سزائیں، تبادلے، تنبیہات اور برطرفی کے خلاف اپیلوں پر فیصلے جاری کیے گئے۔

انسپکٹر عمران خان بھیو، انسپکٹر محمد رمضان ملاح اور کانسٹیبل عبدالجبار چنا کی ایک سال کی سروس ضبط کرلی گئی۔ انسپکٹر نظیر احمد منگی، سید آفتاب احمد شاہ، سعید احمد میرانی، سب انسپکٹر رحمت اللہ سولنگی، غلام صفدر بوزدار، مہربان کولاچی، اے ایس آئی تاج محمد ملک، اعجاز علی گڈانی، علی حسن ملاح، ہیڈ کانسٹیبل عبداللہ کلوڑ اور کانسٹیبل فقیر محمد رند کے سالانہ انکریمنٹ روکے گئے، جبکہ سب انسپکٹر سکندر علی لاکھیر کا دو سال کا انکریمنٹ روکا گیا۔

سب انسپکٹر ذوالفقار بھمبرو، حق نواز کلوڑ اور کانسٹیبل ثناء اللہ ماچھی کی میجر سزاؤں کے خلاف اپیلیں خارج کر دی گئیں۔ ہیڈ کانسٹیبل عبداللہ کلوڑ کی میجر پنشمنٹ کو مائنر میں تبدیل کر دیا گیا جبکہ کانسٹیبل شرف الدین ملک کی سروس ضبط اور تنزلی کی سزا کو ایک سال کے انکریمنٹ کی روک میں بدل کر انہیں دوبارہ ہیڈ کانسٹیبل کے عہدے پر بحال کر دیا گیا۔

سب انسپکٹر خیر محمد لغاری، ہیڈ کانسٹیبل علی اکبر بھٹو، کانسٹیبل محمد شفیق پتافی اور معشوق علی بھمبرو کی برطرفی کے خلاف اپیلیں مسترد کی گئیں۔ تاہم کانسٹیبل آصف علی شیخ کی برطرفی کو ایک سال کی سروس ضبط کرنے میں تبدیل کرتے ہوئے بحال کر دیا گیا۔ کانسٹیبل عبدالنبی اجن اور عابد حسین مہیسر کی برطرفی کو کمپلسری ریٹائرمنٹ میں بدل دیا گیا۔

انسپکٹر دیدار حسین ابڑو، جاوید علی میمن، سیف اللہ انصاری، ہیڈ کانسٹیبل محمد سومر پھوڑ، مشتاق احمد دایو، کانسٹیبل تیمور علی کورائی، ممتاز علی کورائی، بشیر احمد ملک، توفیق احمد مہر، زبیر احمد مہر، محمد ابراہیم ڈومکی اور انصاف علی گوپانگ کے خلاف الزامات ثابت نہ ہونے پر ان کے شوکاز نوٹسز فائل کر دیے گئے۔

انسپکٹر مصور حسین قریشی، عبدل علی پتافی، رضوان ناریجو، سب انسپکٹر عبدالرزاق انصاری، غلام صفدر بوزدار، ثناء اللہ کونهارو، محمد پنیل منگی، اے ایس آئی عبدالجبار پٹھان، کانسٹیبل آصف علی سولنگی، الطاف حسین جتوئی، نظام الدین مری، صدام حسین لاڑک، اسد اللہ لاڑک، نوید ممتاز بھٹو، شیر زادہ پٹھان اور جونیئر کلرک برکت علی لاشاری کو تنبیہ کرتے ہوئے آئندہ محتاط رہنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔

اے ایس آئی رسول بخش دایو، کانسٹیبل مظفر حسین شیخ اور جونیئر کلرک منور حسین وسان کو ویلفیئر برانچز میں شہدائے پولیس کی فیملیز اور مرحوم اہلکاروں کے لواحقین کے مسائل حل نہ کرنے پر ایک سال کا انکریمنٹ روکتے ہوئے آئندہ محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی۔

سی پیک ڈیوٹی اور دیگر وجوہات کے باعث مختلف یونٹس سے واپسی پر سکھر، خیرپور اور گھوٹکی میں انسپکٹر سے کانسٹیبل رینک کے 30 اہلکاروں کے تبادلے بھی کیے گئے۔

ڈی آئی جی فیصل عبداللہ چاچڑ نے کہا کہ محکمانہ فرائض میں غفلت، لاپرواہی، کرپشن، اختیارات سے تجاوز اور خاص طور پر شہداء پولیس کی فیملیز سے بے حسی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، اور ایسی سرگرمیوں میں ملوث افسران و اہلکار کسی رعایت کے مستحق نہیں ہوں گے۔ ان کے خلاف سخت ترین محکمانہ و قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Shares: