پاکستان کے معروف نجی ٹی وی چینل "سنو نیوز” مالی بحران کا شکار ہو گیا ہے اور ادارے کی انتظامیہ نے اپنے ملازمین کو نکالنے کے لیے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، ادارے کی جانب سے ایک فہرست تیار کی گئی ہے جس میں چالیس افراد کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان ملازمین میں ڈائریکٹر نیوز، ڈسٹری بیوشن ہیڈ، دو اسائنمنٹ ایڈیٹر، دو این ایل ای، اور دیگر اہم عہدوں پر کام کرنے والے افراد شامل ہیں۔
سنو نیوز پنجاب کی ٹیم کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے اور حنا نیازی کی ٹیم کو بھی اس بحران سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ سنو نیوز نے ایک لاکھ روپے سے زائد تنخواہ حاصل کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد کی کٹوتی کی ہے، جبکہ دو لاکھ روپے سے زائد تنخواہ حاصل کرنے والوں پر پچیس فیصد کٹوتی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، سات کیمرہ مین بھی ادارے سے فارغ کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، ادارے کے مالی بحران کی وجہ پانچ سال کے بجٹ کا صرف دو سال میں ختم ہو جانا ہے۔ چینل مالک سعد نذیر نے اس بات کا انکشاف کیا کہ انہوں نے پانچ سال کا بجٹ دیا تھا، جو صرف دو سال میں خرچ کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں چینل کو سنگین مالی مسائل کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پٹرول الاوئنس بھی بند کر دیا گیا ہے، جس سے ادارے کے مالی معاملات اور بھی پیچیدہ ہو گئے ہیں۔
ایک ماہ قبل تک سنو نیوز کی انتظامیہ پی آئی اے خریدنے اور خلافت کولا لانچ کرنے جیسے منصوبوں پر کام کر رہی تھی، لیکن اب یہی ادارہ اپنے مالی بحران کے باعث ملازمین کو نکالنے اور کٹوتیوں کے اقدامات کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔ اس صورتحال نے نہ صرف ادارے کے ملازمین کو بلکہ چینل کے ناظرین کو بھی پریشانی میں ڈال دیا ہے، کیونکہ چینل کی ساکھ اور مالی حالات دونوں ہی متاثر ہو رہے ہیں۔سنو نیوز کا بحران اس بات کا غماز ہے کہ میڈیا کے اداروں کو مالی طور پر مستحکم رہنے کے لئے بہتر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ اس بحران کا اثر نہ صرف ملازمین پر بلکہ چینل کی عمومی کارکردگی اور اس کے ناظرین پر بھی پڑ رہا ہے۔
”سنو نیوز”میں کارکنوں کا معاشی قتل و استحصال برداشت نہیں ،پی یو جے
اگرکارکنوں پر روزگار کا سلسلہ تنگ کیا گیا تو سیٹھ مافیا کی شہ رگ پر ہاتھ ڈالیں گے :قاضی طارق عزیز
سنو نیوز انتظامیہ کی جانب سے درجنوں کارکنوں کا معاشی قتل انتہائی غیر انسانی ، غیر اخلاقی اور غیر قانونی اقدام ہے ، پنجاب یونین آف جرنلسٹس کی ایگزیکٹو کونسل نے ہنگامی اجلاس میں سنو نیوز کی انتظامیہ کی کارکن دشمنی کے بدترین روئیے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنو نیوز سمیت ایسے ادارے جہاں کارکنوں کا معاشی تحفظ نہیں ان کے خلاف نہ صرف احتجاج کیا جائے گا بلکہ ان کا ہر سطح ہر محاسبہ بھی ہوگا ۔ صدر میاں شاہد ندیم نے کہا کہ سرکار سنو نیوز جیسے اداروں کو سرکاری اشتہارات کے معاوضے کی ادائیگی کارکنوں کی تنخواہوں سے مشروط کرے ۔ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو سنو نیوز کے مالکان خلافت کے نظام کے حوالے سے تحریک چلا رہے ہیں تو دوسری جانب کارکنوں کا بدترین معاشی استحصال کیا جا رہا ہے ۔ان سے روزگار چھیننے کے علاوہ جو لوگ ابھی ادارے میں باقی ہیں ان کی تنخواہوں میں کٹوتی کی گئی ہے ، اس منافقانہ روئیے پر صحافیوں کے حقوق کی علمبردار پنجاب یونین آف جرنلسٹس خاموش نہیں بیٹھے گی اور استحصالی نظام کیخلاف بھرپور مہم چلائی جائے گی ۔جنرل سیکرٹری قاضی طارق عزیز نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ کارکنوں کی معاشی گردن دبا کر سیٹھ مافیا اپنے اثاثے اور کاروبار بڑھائے ،اگر کارکنوں پر روزگار کا سلسلہ تنگ کیا جائے گا تو پھر ہم مالکان کی معاشی شہ رگ پر بھی ہاتھ ڈالیں گے اور حکومت سے درخواست کریں گے کہ و ہ ان کے اثاثے اور کاروبار منجمد کرکے کارکنوں کو بروقت ادائیگیوں کا پابند بنائیں ۔پی یو جے کی ایگزیکٹو کونسل نے ایک نیوز سمیت ایسے تمام اداروں کو بھی متنبہ کیا ہے جہاں کارکنوں کو تنخواہوں کی بروقت ادائیگی نہیں کی جا رہی اور ان کا بدترین معاشی استحصال جاری ہے ، ایسے اداروں نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو ان کا بھی ہر فورم پر محاسبہ کیا جائے گا ۔
سنو نیوز بحران کا شکار، متعدد بیوروز بند، ڈائریکٹر نیوز مستعفی