سپریم کورٹ نے صنعتوں پر لیوی ٹیکس عائد کرنے سے متعلق فیصلہ سات ماہ بعد جاری کردیا۔ جسٹس منیب اختر کی تحریر کردہ اس فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فریقین کا پرائیویٹ جنریٹرز کے ذریعے 500 کے وی کیپسٹی کی بجلی ذاتی استعمال کے لیے پیدا کرنا تسلیم شدہ حقیقت ہے۔صوبائی حکومت کا موقف تھا کہ 1985 کے نوٹیفکیشن کے تحت 2001 تک اس ٹیکس سے فائدہ اٹھایا جا سکتا تھا، جبکہ پنجاب حکومت نے نئے نوٹیفکیشن کے تحت الیکٹریکسٹی ڈیوٹی کا نفاذ کیا ہے۔ فیصلے میں وضاحت کی گئی ہے کہ ذاتی استعمال کے لیے 500 کے وی کیپسٹی کے جنریٹرز پر لیوی ٹیکس کا نفاذ نہیں ہوگا۔یہ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ کے فیصلے کے خلاف دائر کردہ اپیلوں پر آیا ہے، جس میں 43 صنعتوں نے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ہائیکورٹ میں معاملہ جے ڈبلیو شوگر مل کے لیوی ٹیکس سے متعلق تھا، اور کیس کی آخری سماعت 29 فروری 2024 کو ہوئی تھی۔یہ فیصلہ صنعتوں کے لیے اہمیت رکھتا ہے اور اس سے ملک کی صنعتی ترقی پر مثبت اثرات متوقع ہیں۔

Shares: