مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں سپریم کورٹ کے اخراجات کے لیے 6 ارب 64 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جس کا اعلان وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر کے دوران کیا۔
عدالت عظمیٰ کے ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز پر 3 ارب 26 کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے جائیں گے۔ افسران کی تنخواہوں کے لیے 54 کروڑ اور دیگر عملے کے لیے 91 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔اثاثہ جات کی خریداری پر 42 کروڑ اور ترقیاتی کاموں کے لیے 45 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ملازمین کو ریٹائرمنٹ پر ملنے والے فوائد کی مد میں 23 کروڑ 80 لاکھ روپے جبکہ گرانٹس، سبسڈیز اور قرضہ جات کی معافی کے لیے 2 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔سپریم کورٹ کے آپریٹنگ اخراجات کے لیے 1 ارب 3 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
کوئی منی بجٹ نہیں آیا، نہ ہی اضافی ٹیکس لگایا گیا، وزیر خزانہ کا اعلان
آئی ٹی ایکسپورٹ کو 25 ارب ڈالر تک بڑھانے کا منصوبہ
850 سی سی تک کی چھوٹی گاڑیوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد
تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ٹیکس ریلیف کا اعلان
صحت کے 21 منصوبوں کی تکمیل کے لیے 14.3 ارب روپے کی رقم مختص