ٹرائل میں تاخیر کا ذمہ دار کون ہے؟ سپریم کورٹ کا نیب سے سوال

نیب ترامیم کیخلاف درخواست،فیصلہ کرنے میں کوئی عجلت نہیں کرینگے،چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے چائنہ کٹنگ، غیرقانونی الاٹمنٹ میں ملوث افراد کی ضمانت منسوخی سے متعلق نیب اپیل مسترد کرتے ہوئے خارج کردی

دوران سماعت سپریم کورٹ نے کہا کہ 2017 کا کیس ہے ، عدالت نے 2019 میں 3 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا تھا ،6 سال گزرنے کے باوجود ٹرائل مکمل نہ ہو سکا ،نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ گواہ کے جیل میں ہونے کی وجہ سے ٹرائل میں تاخیر ہو رہی تھی ،جسٹس اطہر من اللہ نے پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل میں تاخیر کا ذمہ دار کون ہے؟ نیب کا کام ہے اگر دوسری طرف سے تاخیر ہو رہی ہو تو عدالت سے رجوع کرے

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل میں تاخیر کے دوران نیب کا قصور نہیں تھا توعدالت کو مطمئن کریں،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک گواہ پیش نہیں ہو رہا تھا تو دیگر کے بیان ریکارڈ کئے جاتے، جو کام نیب نے خود نہیں کیا سپریم کورٹ سے کرانا چاہتی ہے

Comments are closed.