سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد اور وکیل کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

0
23
ہم نے کسی ادارے کے کام میں مداخلت نہیں کی،اداروں کے پشت پر کھڑے تھے،چیف جسٹس

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد اور وکیل کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد اور وکیل کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا

کے پی حکومت کی اپیل منظورہونے کے باوجود وکیل اونچی آواز میں دلائل دیتا رہا ،چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ فائل  لےجائیں کسی سے مقدمے کا فیصلہ کروا لیں، وکیل نے کہا کہ ٹھیک ہے عدالت مجھے نہیں سننا چاہتی تو نہ سنے،چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ عدالت میں ایسی بات نہ کریں،

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے آپ کوسن لیا ہے،عدالت آپ کو مزید کتنا سنے،وکیل نے چیف جسٹس سے استدعا کی کہ کیا میں کچھ گزارش کر سکتا ہوں،جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نےگزارش کرلی ہے اب مزید نہیں سنیں گے ،محمد شمیم کواستاد کی آسامی کیلئے کے پی محکمہ تعلیم  نے نااہل قرار دیا تھا .فیصلے کیخلاف رجوع کرنے پرپشاور ہائیکورٹ نے امیدوار کے حق میں فیصلہ سنایا تھا

سرکلر ریلوے، سپریم کورٹ نے بڑا حکم دے دیا،کہا جو بھی غیر قانونی ہے اسے گرا دیں

ہم نے کہا تھا کیسے کام نہیں ہوا؟ چیف جسٹس برہم، وزیراعلیٰ کو فوری طلب کر لیا

آپ کی ناک کے نیچے بحریہ بن گیا کسی نے کیا بگاڑا اس کا؟ چیف جسٹس کا استفسار

آپ کو جیل بھیج دیں گے آپکو پتہ ہی نہیں ہے شہر کے مسائل کیا ہیں،چیف جسٹس برہم

گرین لائن بنا بنا کرکراچی کو تباہ کردیا،اسکی بجائے یہ کام کرتے،چیف جسٹس کے ریمارکس

ہمارا آرڈر کیا تھا اور یہ کیا بتا رہے ہیں، کچھ معلوم نہیں،اسکو فارغ کریں، چیف جسٹس برہم

.

Leave a reply