سپریم کورٹ نے کیں چیئرمین نیب سے ملزمان کی عدم گرفتاری کی وجوہات طلب
سپریم کورٹ نے کیں چیئرمین نیب سے ملزمان کی عدم گرفتاری کی وجوہات طلب
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاوَنٹس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی
عدالت نے چیئرمین نیب سے ملزمان کی عدم گرفتاری کی وجوہات طلب کر لیں.عدالت نے کہا کہ پراسیکوٹر جنرل نیب چیئرمین نیب سے وجوہات پتہ کر کے عدالت کو آگاہ کریں نیب وضاحت کرے کہ ملزمان کی گرفتاری میں تفریق کیوں کی جاتی ہے؟
رشید اے رضوی وکیل ڈاکٹر ڈنشا نے کہا کہ میرا موکل 20 ماہ سے جیل میں ہے،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ آج بھی احتساب کا موسم ہے،کچھ ملزمان کو پکڑنے اور کچھ کو نہ پکڑنے کی کیا منطق ہے؟
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ چیئرمین نیب کس اتھارٹی سے ملزمان کی گرفتاری سے متعلق فیصلہ کرتے ہیں،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ 25ملزمان میں سےصرف 4 کو پکڑا گیا،جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب آنکھیں اور کان بند کر لے تو کچھ نہیں نظر آتا،کچھ جگہوں پر نیب کے پر جلتے ہیں،سب کو پتا ہے کہ عمارت کس کی ہے،ڈاکٹر ڈنشا 20 ماہ سے جیل میں ہے ابھی تک چارج بھی فریم نہیں ہوا،
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہم نیب تحقیقات کی شفافیت پر بات کر رہے ہیں،عدالت نے نیب سے ملزمان کی گرفتاری کے طریقہ کار سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی