سپریم کورٹ ، نور مقدم قتل سے متعلق کیس کی سماعت 19 مئی تک ملتوی کر دی گئی
مجرم کے وکیل نے مزید دستاویزات جمع کرانے کیلئے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی، جسٹس ہاشم کاکڑ نے وکیل سے سوال کیا کہ آپ عدالت میں موجود ہیں تو التواکیوں دیں؟ وکیل نے کہا کہ کچھ دستاویزات جمع کرانا چاہتا ہوں جن سے کیس یکسر تبدیل ہوجائے گا،جسٹس باقر نجفی نے کہا کہ کیا ذہنی مریض ہونے کا نکتہ ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ میں اٹھایا گیا تھا؟ وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے اس نکتے کو نظرانداز کیا تھا،جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ یہ نکتہ آپ آج بھی اٹھا سکتے ہیں تو الگ درخواست دینے سے کیا ہوگا؟ ہماری عدالت میں کیس جج یا وکیل کے مرنے پر ہی ملتوی ہوتا ہے، 20سال ڈیتھ سیل میں رہنے والے کو بری کریں تو وہ کیا سوچتا ہوگا؟ ملزم بریت کے بعد ہمارے سامنے ہو تو فائل اٹھا کر ہمارے منہ پر مارے،قصور سسٹم کا نہیں ہمارا جو غیرضروری التواء دیتے ہیں،آپ نے جو درخواست دینی ہے دے دیں اس پر فیصلہ کر لینگے، وکیل نے کہا کہ مجرم کی ذہنی حالت جاننے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل نہیں دیا گیا،
وکیل مدعی شاہ خاور نے کہا کہ درخواست کی بھرپور مخالفت کرتا ہوں، جسٹس باقر نجفی نے کہا کہ درخواست آنے تو دیں پھر مخالفت کیجیئے گا، عدالت نےآئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو مکمل تیاری کیساتھ آنے کی ہدایت کر دی