لاک ڈاون کے دوران پرایئویٹ اداروں کو ملازمین کو پوری تنخواہ دینے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا. سپریم کورٹ

0
42

بھارتی سپریم کورٹ نے مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے پرایئویٹ فرموں اور فیکٹریوں کو اپنے ملازمین کو لاک ڈاون کے دوران پوری تنخواہیں دینے کے حوالے سے جاری کردہ سرکلر کو 15 روز کے لئےمعطل کر دیا ہے. اس کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ نے یہ احکامات بھی جاری کئے ہیں کہ حکومت پوری تنخواہ نہ دینے والے اداروں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ کرے.سپریم کورٹ نے یہ احکامات ایک پرایئویٹ ٹیکسٹائل فیکٹری کی طرف سے دی گئی درخواست پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے جاری کئے. درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ ان کی ٹیکسٹائل مل بند پڑی ہے جس سے انہیں ہر ماہ تقریبآ دو کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے جب کہ انہیں وزارت ڈاخلہ کی طرف سے تمام مستقل، غیرمستقل اور ڈیلی ویجرملازمین کو لاک ڈاون کے دوران پوری تنخواہیں دینے کے احکامات جاری کئے ہیں.درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ ان کی مل ملازمین کو پونے دو کروڑ روپے تنخواہیں ادا کر کے مزید نقصان اٹھانے کی متحمل نہیں ہو سکتی. ان حالات میں وزارت داخلہ کے سرکلر کو منسوخ کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں.

Leave a reply