ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ پیدائشی شہریت (Birthright Citizenship) سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کی آئینی حیثیت کا جائزہ لے۔
یہ حکم نامہ صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی جاری کیا تھا، جس کے تحت ایسے بچوں کو شہریت نہ دینے کی ہدایت کی گئی جو امریکا میں پیدا ہوں مگر ان کے والدین میں سے کوئی بھی امریکی شہری یا گرین کارڈ ہولڈر نہ ہو۔وزارتِ انصاف نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ نچلی عدالتوں نے اس پالیسی کو روک کر سرحدی سلامتی کو نقصان پہنچایا اور ہزاروں نااہل افراد کو شہریت کا راستہ دیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اپنی نئی مدت، جو 6 اکتوبر سے شروع ہو رہی ہے، میں اس مقدمے کی سماعت کرے۔
یاد رہے کہ اس پالیسی کے خلاف متعدد مقدمات دائر ہیں، جن میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ یہ اقدام آئین کی چودہویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے، جو امریکا میں پیدا ہونے والے ہر فرد کو شہریت کا حق دیتی ہے۔
ایران نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے سفیر واپس بلا لیے
را، ہندوتوا کے عالمی امن پر وار اور دنیا کی خاموشی
پاکستان میں 16 افغان پناہ گزین کیمپ بند کرنے کا فیصلہ
بھارت: تھلاپتی وجے کی ریلی میں بھگدڑ، 31 افراد ہلاک، متعدد زخمی








