مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری سے گفتگو کی آڈیو لیکس کا معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیجنے کا مطالبہ کر دیا۔
نواز شریف کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کی جو آڈیو لیکس سامنےآئی ہیں وہ انتہائی سنگین ہیں، اعلیٰ عدالت کے جج کے بارے میں اس سے زیادہ سنگین باتیں کیا ہو سکتی ہیں؟ یہ معاملہ بھی سپریم جوڈیشل کونسل کو نہیں بھیجنا تو پھر کیا کرنا ہے؟
قائد مسلم لیگ ن کا کہنا تھا اگر ان کا نام نہیں بھیجنا تو میرا نام بھیج دیں، پہلے بھی مجھ پر اتنے الزامات لگائے گئے ہیں ایک نیا الزام بھی لگ جائے تو کیا فرق پڑتا ہے۔
پرویز الہی صاحب کی جو آڈیو لیکس آئی ہیں یہ ایک سنگین معاملہ ہے جو انہوں نے مظاہر علی نقوی کے بارے باتیں کی ہیں پاکستانی قوم میری بات نوٹ کرلے کہ مظاہر علی نقوی جیسے کرداروں کی وجہ سے پاکستان اس مقام پر پہنچا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ ان لوگوں کی وجہ سے پاکستان آج لُڑھک رہا ہے. pic.twitter.com/7nS4Dd8dHN
— PMLN (@pmln_org) February 17, 2023
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پرویز الٰہی کی جو آڈیو لیک سامنے آئی ہے اس کا ہر سطح پر نوٹس لیا جانا چاہیے۔
جو انہوں نے کیا ہے اس کے بعد بھی سپریم جوڈیشل کونسل میں انکا کیس نہیں بھیجنا تو پھر کیا کرنا ہے اگر انکا نام نہیں بھیجنا تو میرا نام بھیج دیں " اے وی میرے تے پادیو" پہلے بھی مجھ پہ اتنے الزامات لگائے ہیں ایک نیا الزام بھی لگ جائے تو کیا فرق پڑتا ہے.قائد مسلم لیگ ن نوازشریف pic.twitter.com/Th0q6oV76E
— PMLN (@pmln_org) February 17, 2023
یاد رہے کہ گزشتہ روز چوہدری پرویز الٰہی کی صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری کے ساتھ گفتگو کی ایک مبینہ آڈیو وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کے دوران لیک کی تھی۔
چوہدری پرویز الٰہی کا اپنی آڈیو کے حوالے سے کہنا ہے کہ اس میں ایسی کوئی بات نہیں ہے جبکہ عابد زبیری کا کہنا ہے کہ آڈیو کو ایڈٹ کر کے غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی، توڑ مروڑ کر آڈیو جاری کرنے والے جھوٹے اور بدنیت ہیں۔
دوسری جانب وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی آڈیو لیک کی تحقیقات کی اجازت دے دی ہے۔